نئی دہلی: ہندوستان کی معیشت نے مالی سال 2026 کی پہلی سہ ماہی میں مضبوطی دکھائی ہے۔ وزارت خزانہ کے ماہانہ اقتصادی جائزہ (MER) کے مطابق، گھریلو مانگ میں مضبوطی، تجارتی اور خدمات کی سرگرمیوں اور جنوب مغربی مانسون کے اچھے آغاز نے اقتصادی رفتار کو برقرار رکھا ہے۔
مہنگائی میں ریلیف، 6.5 سال کی کم ترین سطح پر
کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی)پر مبنی ہیڈ لائن افراط زر جون 2025 میں گر کر صرف 2.1 فیصد رہ گئی، جو گزشتہ 77 مہینوں میں سب سے کم ہے۔ خاص طور پر سبزیوں اور دالوں کی قیمتوں میں کمی سے صارفین کو راحت ملی ہے ۔
مضبوط روزگار، ای پی ایف او میں ریکارڈ ممبر شپ
وائٹ کالر ملازمتوں نے سالانہ بنیادوں پر دوہرے ہندسے میں اضافہ ریکارڈ کیا۔ EPFO نے مئی 2025 میں تاریخ میں سب سے زیادہ خالص نئے اراکین جوڑے ، جو لیبر مارکیٹ کی مضبوطی کو ظاہر کرتا ہے۔
غیر ملکی تجارت مستحکم، ترسیلات زر نے بنایا ریکارڈ
ہندوستان کا بیرونی شعبہ بھی مضبوط رہا۔ سامان اور خدمات کی کل برآمدات میں سالانہ 5.9 فیصد اضافہ ہوا۔ وہیں، غیر ملکی ترسیلات (تارکین وطن ہندوستانیوں کی طرف سے بھیجی گئی رقم)مالی سال 25 میں 135.5 بلین ڈالر تک پہنچ گئی، جو کہ 14 فیصد کا اضافہ ہے۔ اس نے گھریلو کھپت کو بھی سہارا دیا ہے
مالیاتی محاذ پر اصلاحات
حکومت نے اخراجات کے معیار کو بہتر بنانے پر توجہ دے کر مالیاتی استحکام کی طرف پیش رفت کی ہے۔ مالی سال 2022 اور 26 میں کے میان کیپٹل اخراجات اور ریاستوں کو دی گئی گرانٹس دوگنا ہونے کا اندازہ ہے۔
آگے کچھ چیلنجز بھی
رپورٹ میں کچھ احتیاط کی طرف اشارہ بھی کیا گیا ہے :
- کریڈٹ گروتھ سست بنی ہوئی ہے ۔
- شرح سود میں نرمی اور مضبوط بینک بیلنس شیٹس کے باوجود نجی سرمایہ کاری سست روی کا شکار ہے۔
- امریکی ٹیرف پالیسی پر غیر یقینی صورتحال تجارت کو متاثر کر سکتی ہے۔