نئی دہلی:اپوزیشن ارکان نے منگل کو لوک سبھا میں الزام لگایا کہ ملک کی خفیہ ایجنسیوں کی ناکامی اور سیاحوں کی حفاظت میں کوتاہی کی وجہ سے دہشت گرد پہلگام حملہ کو انجام دینے میں کامیاب ہو ئے آپریشن سندور پر بحث میں حصہ لیتے ہوئے، دراوڑ منیترا کڑگم (ڈی ایم کے) کے اے راجہ نے آج کہا کہ پہلگام حملے میں خفیہ ایجنسیاں واضح طور پر ناکام ہوئی ہیں انہوں نے کہا کہ وزیر خارجہ ایس جے شنکر نے ایوان میں کہا ہے کہ آپریشن سندور کے دوران امریکی نائب صدر جے ڈی وینس نے وزیر اعظم نریندر مودی کو فون کیا اور انہیں بتایا کہ پاکستان چند گھنٹوں میں ہندوستان پر بڑا حملہ کرنے والا ہے جس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستانی خفیہ ایجنسیاں پیشگی اطلاع دینے میں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسٹر وینس امریکہ میں بیٹھ کر پاکستان کے کسی بڑے حملے کے منصوبے کے بارے میں جان جاتے ہیں لیکن ہندوستان کو اس بارے میں کوئی اطلاع نہیں ملتی۔ ملک کی انٹیلی جنس ایجنسیاں بھی پہلگام حملے کے بارے میں کوئی خاص پیشگی اطلاع فراہم نہیں کر سکیں۔ ملکی انٹیلی جنس اداروں کی اس طرح کی ناکامی تشویشناک ہے۔
بحث میں حصہ لیتے ہوئے ترنمول کانگریس کے سیانی گھوش نے کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ 28 بار کہہ چکے ہیں کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان جنگ بندی کرائی ہے۔ ایسا کرکے مسٹر ٹرمپ ہندوستانی قیادت کا مذاق اڑا رہے ہیں۔
محترمہ گھوش نے کہا کہ اپنے بنگال کے دورے کے دوران وزیر داخلہ نے الزام لگایا کہ ترنمول کانگریس کی سپریمو اور وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی بنگلہ دیشی شہریوں کو سرحد پار سے داخل ہونے کا موقع فراہم کرتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ دہشت گردوں کو ملک میں داخل ہونے کے مواقع کون دیتا ہے؟
شیو سینا کے ایکناتھ شندے نے بحث میں حصہ لیتے ہوئے کہا کہ آپریشن سندور کے بعد ہندوستانی وفد جہاں بھی گیا وہاں ان کی باتوں کو بہت سنجیدگی سے سنا گیا۔ اپوزیشن ارکان کا یہ بیان کہ وفد چھٹیاں گزارنے بیرون ملک گیا تھا بالکل غلط ہے۔ وفد کے ارکان کو کئی ممالک کے صدور، وزرائےاعظم اور وزرائے خارجہ سے ملاقات کا موقع ملا اور ہندوستانی وفد نے ان کے سامنے ملک کا موقف پیش کیا۔ کئی ممالک نے دہشت گردی کی مذمت کی اور ہندوستان کے اقدام کی تعریف کی۔
بی جے پی کے نشی کانت دوبے نے کہا کہ کشمیر کی موجودہ صورتحال کے لیے کانگریس کی حکومتیں ذمہ دار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب ملک کے کسی بھی مسئلے کے لیے سابق وزیر اعظم جواہر لال نہرو کی غلطیوں پر بات کی جاتی ہے تو کانگریس لیڈر راہل گاندھی اور محترمہ پرینکا گاندھی کو اعتراض کیوں ہوتا ہے؟ پنڈت نہرو مسٹر گاندھی اور محترمہ پرینکا کے نانا تھے لیکن وہ ملک کے وزیر اعظم بھی تھے، اس لیے ان کے کام کا ضرور جائزہ لیا جائے گا اور ان کے فیصلوں پر تبصرے تو کیے ہی جائیں گے۔