اسلام آباد: پاکستان کے سابق وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہندوستان کا سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کا فیصلہ وادی سندھ کی تہذیب و ثقافت پر حملہ ہے۔ بلاول بھٹو نے پیر کو سندھی بزرگ شاہ عبداللطیف بھٹائی کے مزار پر تین روزہ سالانہ میلے کی اختتامی تقریب میں یہ بھی کہا کہ پاکستان ہمیشہ امن کا حامی ہے لیکن اگر ہندوستان نے اسے جنگ پر مجبور کیا تو ملک پیچھے نہیں ہٹے گا۔
انہوں نے کہا کہ اگر جنگ ہوئی تو شاہ عبداللطیف بھٹائی کی سرزمین سے مودی سرکار کو پیغام دیں گے کہ ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے، ہم نہیں جھکیں گے اور اگر آپ نے دریائے سندھ پر حملہ کرنے کی ہمت کی تو پاکستان کے ہر صوبے کے لوگ آپ سے لڑنے کے لیے تیار ہوں گے۔ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے ایک دن بعد، ہندوستان نے پاکستان کے خلاف کئی تعزیری اقدامات کیے، جن میں 1960 کے سندھ آبی معاہدے کو معطل کرنا بھی شامل تھا۔ پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی)کے چیئرمین بلاول نے کہا کہ دریائے سندھ نہ صرف ملک کا واحد بڑا آبی وسیلہ ہے بلکہ یہ ملک کے عوام کی پوری تاریخ سے بھی گہرائی سے جڑا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سندھ کی تہذیب اس دریا سے جڑی ہوئی ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ دریائے سندھ پر حملہ "ہماری تہذیب، ہماری تاریخ اور ہماری ثقافت پر حملہ ہے۔ بلاول نے دنیا کے سامنے پاکستان کا موقف پیش کرنے کی کوششوں کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ 200 ملین لوگوں کی پانی کی فراہمی بند کرنے کے خطرات کے خلاف دنیا بھر میں پاکستان کی آواز بلند ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام میں اتنی طاقت ہے کہ وہ دشمن کا مقابلہ کر سکتے ہیں اور ان سے چھ دریا واپس لے سکتے ہیں۔