National News

پی ایم مودی کے ایس سی او اجلاس کے بعد بوکھلائے ٹرمپ، ٹیرف کولیکر پھر دی دھمکی، کہا- ہندوستان دیر کر رہا

پی ایم مودی کے ایس سی او اجلاس کے بعد بوکھلائے ٹرمپ، ٹیرف کولیکر پھر دی دھمکی، کہا- ہندوستان دیر کر رہا

انٹرنیشنل ڈیسک: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر ہندوستان کے ساتھ تجارتی تعلقات کے بارے میں ایک سخت بیان دیا۔ ٹرمپ نے ہندوستان  پر دنیا میں سب سے زیادہ درآمدی محصولات(ٹیرف)لگانے کا الزام عائد کرتے ہوئے دعوی کیا کہ  ہندوستان امریکہ کو بڑی مقدار میں سامان بیچتا ہے، جبکہ امریکہ  ہندوستان  کو بہت کم سامان بیچ پاتا ہے۔ انہوں نے اسے دہائیوں سے جاری "یکطرفہ آفت" قرار دیا۔
ٹرمپ کا ہندوستان  پر الزام: یکطرفہ تجارت اور بلند ٹیرف
ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں کہا کہ بہت کم لوگ جانتے ہیں کہ ہم ہندوستان  کے ساتھ بہت کم تجارت کرتے ہیں، لیکن وہ ہمارے ساتھ بڑے پیمانے پر تجارت کرتا ہے۔ دوسرے الفاظ میں، ہندوستان   ہمیں اپنے سب سے بڑے گاہک کے طور پر بہت زیادہ سامان بیچتا ہے، لیکن ہم انہیں بہت کم بیچ پاتے ہیں۔" انہوں نے ہندوستان   پر بلند درآمدی محصولات لگانے کا الزام لگایا، جس کی وجہ سے امریکی کمپنیوں کے لیے ہندوستانی بازار میں کاروبار کرنا مشکل ہو گیا ہے۔ ٹرمپ نے یہ بھی دعوی کیا کہ ہندوستان  نے حال ہی میں امریکی درآمدات پر ٹیرف کم کرنے کی پیشکش کی ہے، لیکن انہوں نے اسے "بہت دیر سے اٹھایا گیا قدم" بتایا۔

https://x.com/ANI/status/1962510606956917028

Image
روس سے تیل اور فوجی سامان کی خریداری پر بھی تنقید
ٹرمپ نے ہندوستان  کے روس سے تیل اور فوجی سازوسامان خریدنے پر بھی سوالات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان   روس سے بڑی مقدار میں تیل اور فوجی سامان خریدتا ہے، جبکہ امریکہ سے بہت کم خریدتا ہے۔ ٹرمپ نے ہندوستان  پر بالواسطہ طور پر روس کو یوکرین جنگ کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کا الزام لگایا۔
50 فیصد ٹیرف سے ہندوستان  -امریکہ تجارت پر اثر
ٹرمپ انتظامیہ نے 27 اگست 2025 سے ہندوستانی  درآمدات پر 50 فیصد ٹیرف نافذ کیا ہے، جس میں 25 فیصد بنیادی ٹیرف اور 25 فیصد اضافی ٹیرف شامل ہے، جو روس سے تیل کی خریداری پر عائد سزا کے طور پر لگایا گیا ہے۔ اس اقدام سے ہندوستان  کے ٹیکسٹائل، زیورات اور سمندری غذا جیسے شعبوں پر گہرا اثر پڑا ہے، جو امریکی بازار پر منحصر ہیں۔
ہندوستان  نے ٹیرف کو ناانصافی قرار دیا
ہندوستان  نے امریکی ٹیرف کو "ناانصافی اور غیر منصفانہ" قرار دیتے ہوئے کہا کہ روس سے تیل کی درآمد 1.4 ارب بھارتیوں کی توانائی کی سلامتی کے لیے ضروری ہے۔ ہندوستانی  وزارت خارجہ نے واضح کیا کہ کئی مغربی ممالک، جن میں امریکہ اور یورپی یونین شامل ہیں، خود روس سے تجارت کرتے ہیں، پھر بھی ہندوستان  کو غیر ضروری طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ ہندوستان  نے کہا کہ وہ اپنی معاشی ضروریات پوری کرنے کے لیے روس سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا۔
ہندوستان  -امریکہ تعلقات میں نیا موڑ
ٹرمپ کی اس سخت ٹیرف پالیسی نے ہندوستان  -امریکہ کے اسٹریٹجک تعلقات کو تناؤ کا شکار کر دیا ہے۔ دونوں ملک پہلے ایک دوسرے کو اہم شراکت دار سمجھتے تھے، لیکن اس پالیسی نے ہندوستان   کو روس اور چین جیسے ممالک کے ساتھ اپنی شراکت داری مضبوط کرنے کی طرف مائل کیا ہے۔ روس برسوں سے ہندوستان  کا قابل اعتماد شراکت دار رہا ہے۔ ہندوستان  نے واضح کیا ہے کہ وہ اپنے قومی مفادات کا تحفظ کرنے کے لیے ہر ضروری اقدام کرے گا۔
عالمی تجارت اور جغرافیائی سیاست پر اثر
ٹرمپ کی پالیسی سے عالمی تجارت اور جغرافیائی سیاست میں نئے توازن بن سکتے ہیں۔ ہندوستان  -امریکہ تجارتی تعلقات میں یہ کشیدگی دونوں ملکوں پر طویل عرصے تک اثر انداز ہو سکتی ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ ہندوستان  اب اپنی تجارتی اور سفارتی حکمت عملی میں تنوع لانے پر زیادہ توجہ دے سکتا ہے۔



Comments


Scroll to Top