Latest News

ہندوستان نے قابل تجدید توانائی میں بنایا نیا ریکارڈ، 2030 کے صاف توانائی کے ہدف کے قریب پہنچا

ہندوستان نے قابل تجدید توانائی میں بنایا نیا ریکارڈ، 2030 کے صاف توانائی کے ہدف کے قریب پہنچا

نیشنل ڈیسک: ہندوستان  نے 2025 کی پہلی ششماہی میں قابل تجدید توانائی کے شعبے میں زبردست ترقی درج کی ہے۔ اس چھ ماہ کے عرصے کے دوران، ملک نے 22 گیگا واٹ نئی صاف توانائی کی صلاحیت کا اضافہ کیا، جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 56 فیصد زیادہ ہے۔ یہ تیزی ہندوستان کو اس کے 2030 صاف توانائی کے اہداف کے قریب لے جا رہی ہے، جس میں غیر جیواشم توانائی کی صلاحیت اب جیواشم ایندھن سے زیادہ ہے۔
قابل تجدید توانائی میں ریکارڈ ترقی
حکومت کی سنٹرل الیکٹرسٹی اتھارٹی کے مطابق، ملک نے جنوری اور جون 2025 کے درمیان 22  گیگا واٹ نئی قابل تجدید توانائی کی صلاحیت کا اضافہ کیا۔ اس ترقی نے ہندوستان کے صاف توانائی کے منصوبوں کو نئی تحریک دی ہے۔ ملک میں اب بڑی ہائیڈرو پاور اور نیوکلیئر پاور سمیت تمام غیر جیواشیم توانائی کے ذرائع کی مجموعی صلاحیت اس قدر بڑھ گئی ہے کہ وہ روایتی کوئلے اور دیگر جیواشیم ایندھن کی صلاحیت سے آگے نکل گئے ہیں۔ یہ ایک اہم سنگ میل ہے کیونکہ اس سے 2030 تک 500  گیگا واٹ قابل تجدید توانائی کی تنصیب کے ہندوستان کے ہدف کو تقویت ملی ہے۔
2030 صاف توانائی کے اہداف
ہندوستان کا مقصد دہائی کے آخر تک 500 گیگا واٹ غیر جیواشیم  توانائی کی صلاحیت حاصل کرنا ہے۔ اس سکیم کا مقصد ملک کے توانائی کے نظام کو صاف ستھرا، پائیدار اور ماحول دوست بنانا ہے۔ اگرچہ یہ ہدف پہلے سست رفتاری سے حاصل کیا جا رہا تھا، لیکن حالیہ تیزی اس سمت میں بڑی پیش رفت کو ظاہر کرتی ہے۔
کوئلے پر انحصاراور چیلنجز 
اس کے باوجود، ہندوستان  دنیا کا تیسرا سب سے بڑا کاربن خارج کرنے والا ملک ہونے کے ناطے، اب بھی اپنی بجلی کی پیداوار کے لیے کوئلے پر بہت زیادہ انحصار کرتا ہے۔ بجلی کی کل پیداوار کا تقریبا 75 فیصد کوئلے پر منحصر ہے ۔ مستقبل میں توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کو پورا کرنے کے لیے ہندوستان کو کوئلے پر مبنی توانائی پیدا کرنے کی اپنی صلاحیت کو بھی بڑھانا ہوگا۔ یہاں ایک بڑا چیلنج یہ ہے کہ شمسی اور ہوا کی توانائی سے بجلی وقفے وقفے سے آتی ہے، جس سے بجلی کی مستحکم فراہمی کو برقرار رکھنا مشکل ہو جاتا ہے۔ اس لیے ان قابل تجدید ذرائع سے آنے والی بجلی کی کمی کو پورا کرنے کے لیے توانائی ذخیرہ کرنے کی سہولیات جیسے بیٹریوں کا بڑے پیمانے پر استعمال انتہائی ضروری ہو جاتا ہے۔
گرڈ اپ گریڈ اور توانائی ذخیرہ کرنے کی ضرورت 
رِسٹیڈ انرجی(Rystad Energy  ) کی قابل تجدید توانائی کی ماہر سشما جگناتھ نے کہا کہ ہندوستان ابھی تک توانائی کی منتقلی کے گہرے عمل تک نہیں پہنچا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاور گرڈ میں بہتری اور توانائی کے ذخیرے کی بڑے پیمانے پر ترقی کے بغیر کوئلے پر مبنی بجلی کی پیداوار پر توجہ مرکوز رہے گی۔ یہ ہندوستان کے خالص صفر کاربن کے اخراج کے اہداف کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ لہذا، ہندوستان  کو قابل تجدید توانائی کو بہتر طریقے سے سنبھالنے اور بجلی کی تقسیم میں استحکام لانے کے لیے اپنے پاور گرڈ کو جدید بنانے کی ضرورت ہے۔
 



Comments


Scroll to Top