National News

خطرے میں چین کا 90 فیصد بازار! ہندوستان بنے گا '' ریئر ارتھ میگنیٹ'' کا نیا بادشاہ، 7000 کروڑ کا بڑا منصوبہ تیار

خطرے میں چین کا 90 فیصد بازار! ہندوستان بنے گا '' ریئر ارتھ میگنیٹ'' کا نیا بادشاہ، 7000 کروڑ کا بڑا منصوبہ تیار

انٹرنیشنل ڈیسک:  ہندوستان اب اس اسٹریٹیجک صنعت میں قدم رکھنے جا رہا ہے، جس پر اب تک چین کی اجارہ داری رہی ہے۔ مرکز حکومت 'ریئر ارتھ میگنیٹ' کے شعبے میں چین کی پکڑ کو توڑنے کے لیے 7,000 کروڑ روپے کی میگا انسینٹیو اسکیم لانے جا رہی ہے۔ یہ اسکیم کابینہ کی منظوری کے بعد نافذ ہوگی، جس سے  ہندوستان  الیکٹرک گاڑیوں، ہوا کی توانائی اور دفاعی آلات کے لیے ایک بڑا عالمی سپلائر بن سکتا ہے۔ سرکاری ذرائع کے مطابق، پہلے اس اسکیم کے لیے تقریبا 2,400 کروڑ روپے کا بجٹ تجویز کیا گیا تھا، جسے اب بڑھا کر 7,000 کروڑ روپے کر دیا گیا ہے۔ اسکیم کے تحت پانچ بڑی کمپنیوں کو پروڈکشن-لنکڈ انسینٹیو (PLI) اور کیپیٹل سبسڈی دی جائے گی، تاکہ ملک میں ہی ریئر ارتھ میگنیٹ کی پیداوار شروع کی جا سکے۔

PunjabKesari
دنیا کے 90 فیصد بازار پر چین کا قبضہ
ریئر ارتھ میگنیٹ آج ہر اسمارٹ فون، الیکٹرک گاڑی، ہوا کی ٹربائن اور دفاعی نظام کا اہم حصہ ہیں۔ فی الحال ان مقناطیسوں کی عالمی پیداوار میں چین کی حصہ داری 90 فیصد سے زیادہ ہے۔ حالیہ سالوں میں چین نے ان معدنیات کے برآمد کے قوانین سخت کر کے سپلائی چین پر دباؤ ڈالا ہے، جس سے امریکہ، یورپ اور دیگر ممالک میں بحران کی صورتحال پیدا ہوئی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے بھی حال ہی میں کہا تھا کہ "اہم معدنیات کا استعمال کسی ملک کے خلاف ہتھیار کی طرح نہیں ہونا چاہیے'۔ 

PunjabKesari
 ہندوستان  کا 'میگنیٹک انقلاب'
 ہندوستان  حکومت اب اس شعبے میں مستحکم اور قابل اعتماد سپلائی چین تیار کرنے کی سمت میں قدم بڑھا رہی ہے۔ اس اسکیم سے ملک کو نہ صرف چین پر انحصار سے آزادی ملے گی بلکہ ہزاروں نئے روزگار کے مواقع بھی پیدا ہوں گے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر  ہندوستان پیداوار کا یہ ہدف حاصل کر لیتا ہے، تو وہ عالمی میگنیٹ بازار میں دوسرا سب سے بڑا کھلاڑی بن سکتا ہے۔

PunjabKesari
'میک ان انڈیا' کا نیا باب
ریئر ارتھ میگنیٹ کی پیداوار میں سب سے بڑی رکاوٹ جدید ٹیکنالوجی اور مہارت ہے، جو فی الحال چین کے پاس ہے۔ اس کے علاوہ، معدنیات کی کان کنی میں ماحولیاتی پیچیدگیاں اور لاگت بھی بڑی چیلنج ہیں۔ اس کے باوجود، ہندوستان  حکومت متبادل ٹیکنالوجی جیسے سنکرونس ریلیکٹنس موٹرز پر تحقیق کروا رہی ہے، تاکہ ان مقناطیسوں پر انحصار آہستہ آہستہ کم کیا جا سکے۔ حکومت کے اس قدم کو 'میک ان انڈیا' اور 'آتم نربھر بھارت' مشن کے اگلے مرحلے کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ یہ اسکیم نہ صرف چین کے دباؤ کو چیلنج کرے گی بلکہ  ہندوستان  کو عالمی تکنیکی سپلائی چین میں ایک اہم طاقت کے طور پر قائم کرے گی۔



Comments


Scroll to Top