نیشنل ڈیسک : ہندوستان نے مالی سال 2024-25 میں پہلی بار 1 بلین ٹن (BT) کوئلے کی پیداوار کے ہدف کو عبور کر لیا ہے۔ کوئلہ اور کان کنی کے وزیر جی کشن ریڈی نے 28 جولائی کو راجیہ سبھا کو ایک تحریری جواب میں یہ جانکاری دی ۔ انہوں نے یہ بھی بتایا کہ اب کول انڈیا کے لئے مالی سال 2027 تک 1 بلین ٹن پیداورا کا ہدف طے کیا گیا ہے ، جسے بڑھا کر مالی سال 2030 تک 1.13 بلین ٹن کیا جائے گا ۔ مالی سال 2025 میں، کول انڈیا نے 781.07 ملین ٹن (MT) کوئلے کی پیداوار کی، جس میں 0.94 فیصد اضافہ ہوا۔ یہ اضافہ ہندوستان کی کوئلے کی پیداواری صلاحیت میں اضافے کی نمائندگی کرتا ہے، اور اب کوئلے کی زیادہ تر ضرورت مقامی پیداوار سے پوری ہوتی ہے۔
درآمدات پر انحصار کم کرنے کے لئے قدم
وزیر نے کہا کہ اب ہندوستان اپنی کوئلے کی ضروریات کو مقامی ذرائع سے پورا کرنے کی مسلسل کوششیں کر رہا ہے۔ اگرچہ ہندوستان اب بھی کوئلہ درآمد کرتا ہے، لیکن یہ بنیادی طور پر کوکنگ کول اور اعلی درجے کے نان کوکنگ کول جیسی ضروری اشیا ء کی شکل میں ہے، جن کی مقامی پیداوار محدود ہے۔
مالی سال 30 کے لیے ہندوستان کا کل کوئلے کی پیداوار کا ہدف 1.5 بلین ٹن مقرر کیا گیا ہے تاکہ مستقبل میں درآمدات پر انحصار کو کم کیا جا سکے اور مقامی ذرائع سے گھریلو ضروریات کو پورا کیا جا سکے۔ یہ ہدف اگلے چند سالوں میں 6-7 فیصد کی سالانہ شرح نمو کے ساتھ حاصل کیے جانے کی امید ہے۔
پیداوار بڑھانے کے لیے اقدامات
ہندوستان نے کوئلے کی پیداوار بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں شامل ہیں:
- سنگل ونڈو کلیئرنس
- کیپٹیو مائنز کو اجازت دینا کہ وہ اپنی سالانہ پیداوار کا 50 فیصد کھلی منڈی میں فروخت کر سکیں۔
- ٹیکنالوجی کو بہتر بنانا
- موجودہ منصوبوں کی توسیع
- تجارتی کان کنی کے لیے کوئلے کے بلاکس کی نیلامی
مزید یہ کہ مرکزی حکومت نے تجارتی کان کنی کے لیے 100 فیصد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری (FDI) کی اجازت دی ہے۔
کول انڈیا کے ذریعے اٹھائے گئے اقدامات اور منصوبے
کول انڈیا نے گھریلو پیداوار بڑھانے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں، جن میں کوئلے کی گیسی فیکیشن یا لیکی فیکیشن کے لیے مراعات، اور پری پروڈکشن کی تاریخ پر کوئلے کے لیے 50 فیصد کی چھوٹ کی اسکیم شامل ہے۔
کوئلے کی وزارت نے کوئلے کے بلاکس کی ترقی کو تیز کرنے کے لیے اقدامات کیے ہیں اور ساتھ ہی کیپٹو مائنز (کانوں )کے مالکان کو اپنی پیداوار کا 50 فیصد کھلے بازار میں فروخت کرنے کی بھی اجازت دی ہے۔
کوکنگ کول مشن اور امپورٹ متبادل اسکیم
مرکزی حکومت نے کوکنگ کول کی سپلائی بڑھانے کے لیے "کوکنگ کول مشن" شروع کیا ہے، جس کا مقصد اسٹیل سیکٹر میں کوکنگ کول کی سپلائی بڑھانا اور درآمدات کو کم کرنا ہے۔ مزید برآں، درآمدی متبادل کو فروغ دینے کے لیے کوکنگ کول لنک کی مدت کو 30 سال تک بڑھا دیا گیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی مرکزی حکومت نے گیس کے سالانہ معاہدے کی مقدار (ACQ) میں بھی اضافہ کیا ہے، جو کوئلے کی درآمد کے متبادل کی طرف ایک اہم قدم ہے۔