نیشنل ڈیسک: ہندوستان نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل(یو این ایس سی)میں پاکستان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شہریوں کے تحفظ پر بھاشن ( تقریر) دینے والا پاکستان وہ ملک ہے جس نے سرحد پار دہشت گردی کو فروغ دیا ہے۔ ہندوستان کے مستقل نمائندے، سفیر پروتھنینی ہریش نے یہ بیان پاکستان کے نمائندے کی جانب سے شہریوں کے تحفظ پر کیے گئے تبصروں کا جواب دیتے ہوئے دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے دہشت گردوں اور عام شہریوں میں کوئی فرق نہیں کیا اور ایسے ملک کو شہریوں کے تحفظ پر بات کرنے کا کوئی حق نہیں ہے۔
پاکستان کی طرف سے حالیہ حملوں کا حوالہ دیتے ہوئے ہریش نے کہا کہ پاک فوج نے جان بوجھ کر ہندوستانی سرحدی دیہاتوں کو نشانہ بنایا، جس میں 20 سے زائد شہری ہلاک اور 80 سے زائد زخمی ہوئے۔انہوں نے کہا کہ جان بوجھ کر عبادت گاہوں اور طبی سہولیات کو نشانہ بنانا اور پھر شہریوں کی حفاظت پر لیکچر دینا انتہائی پاکھنڈ (منافقانہ ) ہے۔
ہندوستان پاکستان پر جیش محمد جیسے دہشت گرد گروپوں کی حمایت اور سرحد پار دہشت گردی کو فروغ دینے کا الزام لگاتا ہے۔ ہریش نے کہا کہ یہ ایک بڑی ستم ظریفی ہے کہ پاکستان اقوام متحدہ کی فہرست میں شامل 20 سے زیادہ دہشت گرد تنظیموں کی حمایت کرتا ہے اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں رہنما ہونے کا دعوی کرتا ہے۔
اس سے قبل ہندوستان نے جموں و کشمیر کے حوالے سے پاکستان کے حوالہ جات کو بھی مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ جموں و کشمیر ہندوستان کا اٹوٹ انگ ہے اور پاکستان کو اپنے غیر قانونی قبضے کے تحت زمین خالی کرنی چاہیے۔ ہندوستان نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ اپنے اندرونی مسائل پر توجہ دے اور بین الاقوامی فورمز پر ہندوستان پر جھوٹے الزامات لگانے سے باز رہے۔
ہندوستان کا یہ بیان پاکستان کی جانب سے شہریوں کے تحفظ پر کیے گئے تبصروں کے جواب میں آیا ہے اور یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہندوستان بین الاقوامی فورمز پر پاکستان کی پالیسیوں اور اقدامات پر تنقید کرنے سے نہیں ہچکچائے گا۔