اسلام آباد: ہندوستان نے پاکستان کو دریائے توی میں ممکنہ سیلاب سے خبردار کیا ہے۔ یہ جانکاری پیر کو ایک میڈیا رپورٹ میں دی گئی۔ اخبار 'دی نیوز' نے سرکاری ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ ہندوستان نے ممکنہ سیلاب سے متعلق معلومات شیئر کرنے کے لیے پاکستان سے رابطہ کیا ہے۔ ہندوستان یا پاکستان کی طرف سے اس پیشرفت کی کوئی سرکاری تصدیق نہیں ہوئی ہے اور عام طور پر ایسی معلومات انڈس واٹر کمشنر کے ذریعے شیئر کی جاتی ہیں۔ ذرائع کے حوالے سے خبر میں دعوی کیا گیا ہے کہ ہندوستان نے پاکستان کو جموں میں دریائے توی میں ممکنہ شدید سیلاب کے بارے میں خبردار کیا ہے۔
اسلام آباد میں ہندوستانی ہائی کمیشن نے اتوار کو یہ وارننگ دی۔ ذرائع کے حوالے سے خبر میں کہا گیا ہے کہ مئی میں پاکستان اور ہندوستان کے درمیان فوجی تنازع کے بعد یہ اپنی نوعیت کا پہلا بڑا رابطہ ہے۔ اس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی حکام نے یہ وارننگ ہندوستان کی فراہم کردہ معلومات کی بنیاد پر جاری کی ہے۔ 22 اپریل کو پہلگام میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے ایک دن بعد، ہندوستان نے پاکستان کے خلاف متعدد تعزیری اقدامات کیے، جن میں 1960 کے سندھ آبی معاہدے کی "معطلی" بھی شامل ہے۔
انڈس واٹر ٹریٹی 1960 سے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان دریائے سندھ اور اس کی معاون ندیوں کے پانی کی تقسیم اور استعمال کو کنٹرول کرتی ہے۔ نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی(این ڈی ایم اے)نے 30 اگست تک پاکستان کے بیشتر حصوں میں شدید بارشوں کی وارننگ دی ہے۔ این ڈی ایم اے کی وارننگ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک میں مانسون کی بارشوں سے ہفتہ تک 817 افراد ہلاک اور 18 زخمی ہو چکے ہیں۔