Latest News

شہریت ترمیمی قانون پر پاکستان کے وزیر اعظم کا بیان، کہی یہ بڑی بات

شہریت ترمیمی قانون پر پاکستان کے وزیر اعظم کا بیان، کہی یہ بڑی بات

جنیوا: وزیراعظم عمران خان نے ہندوستان میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج کے درمیان ایک بڑا بیان دیا ہے۔ وزیراعظم پاکستان نے واضح کیا ہے کہ ہندوستان میں شہریت کے قانون کی وجہ سے، اگر بہت سے مسلمان ملک چھوڑنے پر مجبور ہوجاتے ہیں تو پاکستان انہیں پناہ نہیں دے گا۔ وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ پاکستان اب پناہ گزینوں کا بوجھ برداشت نہیں کرسکتاہے۔
سوئٹزرلینڈ کے جنیوا میں منعقدہ 'مہاجرین کے عالمی فورم' میں خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ہندوستان میں شہریت ترمیمی قانون کے نفاذ کی وجہ سے لاکھوں مسلمانوں کو ہندوستان چھوڑنا پڑے گا اور اس سے پوری دنیا میں مہاجرین کا مسئلہ پیدا ہوجائے گا۔ اگر ہندوستان میں شہریت کے قانون پر مکمل طورپرعمل درآمد ہوتا تو دنیا میں دیگر مسائل بھی معمولی نظر آنے لگیں گے۔ انہوں نے کہا کہ پناہ گزینوں کے اس بحران کی وجہ سے جنوبی ایشیا کے دو جوہری طاقت رکھنے والے ممالک کے مابین تنازعہ ہوسکتا ہے۔پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ شہریت ترمیمی ایکٹ کی وجہ سے ہندوستان سے نقل مکانی کرنے والے مسلمانوں کو پاکستان کی سرزمین پر کوئی جگہ نہیں ملے گی۔ 
یادرہے کہ مودی حکومت کی جانب سے لائے گئے شہریت ترمیمی بل کو دونوں ایوانوں سے منظوری مل گئی ہے اور اب یہ بل قانون بن گیا ہے۔ اس قانون کے تحت ، 2015 سے قبل پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش سے تعلق رکھنے والے چھ مذہبی اقلیتوں - ہندو ، پارسی ، جین ، عیسائی ، بدھسٹ اور سکھ طبقات سے تعلق رکھنے والے غیر قانونی تارکین وطن کو شہریت دی جائے گی۔ اس بل میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ ان ممالک کے مسلم شہریوں کو شہریت نہیں دی جائے گی کیونکہ حکومت کا خیال ہے کہ یہ مسلم اکثریتی ممالک ہیں اور ان ممالک میں مسلمانوں کے خلاف تشدد نہیں ہوسکتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top