اسلام آباد: پاکستان کی ایک انسداد دہشت گردی عدالت نے بدھ کو سابق وزیراعظم عمران خان کی بہن علیمہ خان کے خلاف ایک کیس کی سماعت کے دوران مسلسل غیر حاضری پر غیر ضمانتی گرفتاری وارنٹ جاری کیا۔ ڈان اخبار کے مطابق، یہ چوتھی بار ہے جب راولپنڈی میں واقع انسداد دہشت گردی عدالت (ATC) نے گزشتہ سال نومبر میں خان کی پاکستان تحریک انصاف (PTI) پارٹی کے احتجاجی مظاہروں کے کیس میں علیمہ کے خلاف ایسا وارنٹ جاری کیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کارروائی کے دوران 11 میں سے 10 مشتبہ افراد عدالت میں پیش ہوئے، جبکہ علیمہ غیر حاضر رہیں۔ اس کے بعد، ATC نے عدالت میں پیش نہ ہونے پر ان کے خلاف دوبارہ وارنٹ جاری کیا۔
عدالت نے پولیس سپرنٹنڈنٹ (راول ڈویژن)سعد ارشد اور پولیس سب انسپکٹر نعیم کو ' فرضی رپورٹ' درج کرنے کے لیے نوٹس بھیجا، اور عدالت کی توہین کے الزام میں انہیں ذاتی طور پر طلب کیا۔ پچھلی سماعت کے دوران، عدالت نے ایس پی سعد کو علیمہ کو گرفتار کرکے 22 اکتوبر کو عدالت میں پیش کرنے کی ہدایت دی تھی۔ عدالت نے ان کی ضمانت منسوخ کرنے اور ان کے گارنٹر کی جانب سے جمع کرائے گئے جائیداد کے دستاویزات کی جانچ کا بھی حکم دیا تھا۔
سماعت کے دوران، ان کے گارنٹر کی ضمانتی مچلکے ضبط کر لیے گئے اور علیمہ کو دس لاکھ روپے کے نئے ضمانتی مچلکے جمع کروانے کی ہدایت دی گئی۔ کیس کی سماعت 24 نومبر تک کے لیے ملتوی کر دی گئی ہے۔ اس سے پہلے، عدالت نے ان کے وکیل کی ذاتی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست مسترد کر دی تھی، اس بات کو مدنظر رکھتے ہوئے کہ ان پر 26 نومبر کے احتجاج سے متعلق فوجداری الزامات عائد کیے جا رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق، اس کے بعد پاکستان کے تعزیراتِ قانون کی مختلف دفعات اور انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 7 کے تحت کئی PTI رہنماؤں کے خلاف مقدمات درج کیے گئے۔