واشنگٹن: موجودہ وقت میں ہندوستان کی معیشت اقتصادی سستی کے دور سے گزر رہی ہے۔اس کے لئے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف)نے ہندوستان کو خبردار کیا ہے۔آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ معیشت کو دوبارہ پٹری پر لانے کے لئے ہندوستان کو جلد سے جلد بڑے اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔اس تناظر میں آئی ایم ایف نے کہا کہ ہندوستانی معیشت، گلوبل اکنامک گروتھ بڑھانے والی معیشت میں سے ایک ہے، اس لئے ہندوستان کو تیزی سے قدم اٹھانے ہوں گے۔
ہندوستان کو پالیسی اقدامات کی ضرورت
اس معاملے میں آئی ایم ایف کی ایشیا اور پیسیفک کی ہیڈ رانل سالگاڈو نے کہا ہے کہ لاکھوں ہندوستانیوں کو غربت سے باہر لانے کے بعد اب ہندوستان اقتصادی سست روی کے درمیان ہے۔سستی کو دور کرنے کے لئے اور معیشت کو پٹری پر لانے کے لئے ہندوستان کو جلد سے جلد پالیسی اقدامات کی ضرورت ہے۔
آئی ایم ایف کے مطابق اتنی ہو سکتی ہے ترقی کی شرح
آئی ایم ایف نے اکتوبر میں ہندوستان کی 2019 کی اقتصادی اضافی کی شرح کے 6.1 فیصد اور 2020 میں اس کے سات فیصد تک پہنچ جانے کا اندازہ لگایا تھا۔
جنوری 2020 میں ہوگا جائزہ
آئی ایم ایف کی چیف اکانومسٹ گیتا گوپی ناتھ نے ممبئی میں منعقد انڈیا اکنامک کانکلیو میں کہا تھا کہ ادارے نے اس سے پہلے اکتوبر میں آنکڑا جاری کیا تھا اور جنوری 2020 میں اس کا جائزہ لے گا۔ انہوں نے کہا، ہندوستان میں صارفین کی مانگ اور نجی شعبے کی سرمایہ کاری میں آئی کمی اور کمزور پڑتے برآمد گی کے کاروبار جی ڈی پی اضافہ میں آئی سستی کیلئے ذمہ دار بتائے جا رہے ہیں۔سالگاڈو نے کہا کہ سستی کی وجہ غیر بنکاری مالیاتی کمپنیوں (این بی ایف سی )کے قرض میں کمی ہے۔اس کے علاوہ بڑے پیمانے پر قرض کو لے کر حالات سخت ہوئے ہیں
گوپی ناتھ نے سال 2025 تک ہندوستان کے 5000ارب ڈالر کی معیشت بننے کو لے کر بھی شک ظاہر کیا تھا۔اس کی حمایت میں انہوں نے اپنا حساب بھی پیش کیا تھا ،گوپی ناتھ نے کہا کہ اس مقصد کو حاصل کرنے کے لئے ہندوستان کو گزشتہ چھ سال کے چھ فیصد کی ترقی کی شرح کے مقابلے مارکیٹ کی قیمت پر 10.5 فیصد کی جی ڈی پی میں اضافہ حاصل کرنا حاصل کرنا ہوگا ۔مستحکم قیمت کے لحاظ سے اس مقصد کی وصولی کے لئے آٹھ سے نو فیصد کا اضافہ حاصل کرنا ہوگا۔