National News

بھارت سےنکالےگئے2000 سےزائد بنگلہ دیشی، آپریشن سندور کےتحت چل رہی سب سےبڑی کارروائی

بھارت سےنکالےگئے2000  سےزائد بنگلہ دیشی، آپریشن سندور کےتحت چل رہی سب سےبڑی کارروائی

 انٹرنیشنل ڈیسک: حکومت ہند نے ایک بار پھر غیر قانونی تارکین وطن کے خلاف سخت رویہ اپنا لیا ہے۔ 7 مئی کو شروع ہونے والے "آپریشن سندور" کے تحت، مرکزی حکومت اب تک 2000 سے زیادہ مبینہ غیر قانونی بنگلہ دیشی شہریوں کو ملک سے باہر بھیج دیا ہے۔ اس کارروائی کو نہ صرف قومی سلامتی کے حوالے سے اہم سمجھا جا رہا ہے بلکہ اس کے سیاسی اور سماجی اثرات بھی بڑے پیمانے پر دیکھے جا رہے ہیں۔
تین شمال مشرقی ریاستوں سے شروع ہوئی، اب یہ مہم پورے ملک میں پھیل گئی ہے۔
یہ مہم پہلے تریپورہ، میگھالیہ اور آسام جیسی سرحدی ریاستوں میں مرکوز تھی، لیکن اب اس کا دائرہ گجرات، دہلی، ہریانہ، مہاراشٹرا اور راجستھان جیسی بڑی ریاستوں تک بڑھ گیا ہے۔ حکام کے مطابق، ان تارکین وطن کی شناخت خصوصی دستاویزات کی تصدیقی مہم کے ذریعے کی گئی تھی، جن میں سے اکثر نے اپنے طور پر بھارت-بنگلہ دیش سرحد کا رخ کیا اور رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیا۔
جموں و کشمیر میں دہشت گردانہ حملے کے بعد تیزی آئی
ذرائع کی مانیں تو اپریل میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد اس مہم میں تیزی آئی تھی۔ اس کے بعد مرکز نے زمینی سطح پر غیر قانونی تارکین وطن کو پکڑنے اور نکالنے کی حکمت عملی کو نافذ کیا۔ آپریشن سندور اس جامع حکمت عملی کا ایک حصہ ہے۔
گجرات سب سے آگے، دہلی-ہریانہ بھی سرگرم
اب تک کی گئی کارروائی میں سب سے زیادہ مہاجرین کو گجرات سے بے دخل کیا گیا ہے۔ وہیں، دہلی، ہریانہ، مہاراشٹر اور راجستھان جیسی صنعتی ریاستوں میں بھی بڑی تعداد میں مہاجرین کی شناخت کی گئی ہے۔ ان ریاستوں میں روزگار کی تلاش میں آنے والے غیر قانونی شہریوں کو مرحلہ وار بے دخل کیا جا رہا ہے۔
ہوائی جہاز سے سرحد پر پہنچایا جا رہا ہے۔
ان تارکین وطن کو مختلف ریاستوں سے ہندوستانی فضائیہ کے طیاروں کے ذریعے ہندوستان بنگلہ دیش سرحد پر لایا جا رہا ہے۔ انہیں عارضی طور پر بارڈر سیکورٹی فورس (BSF) کے کیمپوں میں رکھا جاتا ہے، جہاں انہیں خوراک، پانی اور کچھ بنگلہ دیشی کرنسی دی جاتی ہے تاکہ وہ سرحد پار کر کے اپنے ملک میں اپنی ابتدائی ضروریات پوری کر سکیں۔
 



Comments


Scroll to Top