نئی دہلی : سابق وزیر اعظم منموہن سنگھ نے 1984 کے سکھ مخالف دنگوں کو لے کر بڑا بیان دیا ہے۔ منموہن سنگھ نے کہ اکہ اگر اس وقت کے وزیر داخلہ نر سمہا راؤ نے اندر کمار گجرال کی صلاح مان لی ہوتی تو 1984 کے سکھ دنگے نہیں ہوتے ۔
سابق وزیر اعظم اندر کمار گجرال کی 100 ویں جینتی پر منعقد تقریب میں بولتے ہوئے منموہن سنگھ نے یہ ساری باتیں کہیں ۔ منموہن سنگھ نے کہا کہ اندر کمار گجرال نے 1984 کے سکھ دنگے روکنے کیلئے فوج کو تعینات کرنے کی صلاح دی تھی لیکن نر سمہا راؤ نے اس بات کو نظر انداز کردیا تھا ۔
منموہن سنگھ نے کہا کہ سکھ دنگے بھڑکنے کی رات کو گجرال نے اس وقت کے وزیر داخلہ نر سمہا راؤ سے ملاقات کی تھی اور بتایا تھا کہ حالات بیحد سنگین ہے ۔ گجرال اس صورتحال کو لے کر کافی فکر مند تھے ۔ انہوں نے راؤ کو صلاح دی کہ حکومت کو جلد سے جلد فوج کو بلانا چاہئے اور تعینات کرنا چاہئے لیکن اس وقت کے وزیر داخلہ گجرات کی نہیں سنی ۔ منموہن سنگھ نے مزید کہا کہ اگر نرسمہا راؤ گجرال کی صلاح مان جاتے تو 1984 کا سکھ قتل عام ٹالا جا سکتا تھا ۔ بتا دیں کہ اندر کمار گجرال 21 اپریل 1997 سے لے کر 19 مارچ 1998 تک ملک کے وزیر اعظم رہے ہیں ۔