رام پور:جہاں ایک طرف پورے ملک میں فرقہ وارانہ کشیدگی کا ماحول ہے وہیں دوسری طرف رام پور میں ہندو مسلم اتحاد ملک کی گنگا جمنی تہذیب کوبیان کر کر ر ہا ہے۔ کہا جاتا ہے کہ ہولی ایک ایسا تہوار ہے جس میں تمام گلے شکوے بھول کر ایک دوسرے کے گلے لگتے ہیں اور اس دن دشمن بھی ایک دوسرے کے گلے مل جاتے ہیں۔
اسی احساس سے جڑکررام پور میں ہندو مسلم نے ساتھ مل کر پھول اور گلال سے ہولی کھیلی اور ایک دوسرے کو گلے لگا کر ملک میں پھیلے فرقہ واریت کے وائرس کو ہولی کی آگ میں جلانے کا پیغام دیا۔ رام پور میں ہر سال کی طرح اس بار بھی ہندو مسلمانوں نے ایک ساتھ مل کر یہ تہوار منایا اور ملک کی سالمیت اور ہم آہنگی کا جیتا جاگتا ثبوت دیا۔
پھولوں کی ہولی مناتے ہوئے آل انڈیا مسلم فیڈریشن کے قومی سیکرٹری فرحت علی خان نے بتایا جو ہماری بھارتی روایات ہیں، جو ہمارے باپ دادا کی طرف سے تہوار کو منانے کی روایت ڈالی گئی ہیں ان کے باپ دادا کی روایت کو جاری رکھتے ہوئے آل انڈیا مسلم فیڈریشن، برہمن سبھا، یوگا پتنجلی کمیٹی اور دیگر تنظیموں کی طرف سے اس روایت کو جاری رکھتے ہوئے ہولی کھیلی گئی۔
انہوں نے کہا کسی بھی وائرس چاہے وہ زہر گھولنا ہو ہمارے بھائی چارے میں، ہمارے امن میں ، یا ہماری صحت کو نقصان پہنچانے میں، ہر وائرس کو ہولی کے رنگوں میں اور جو ہمارے یہاں ہو لی دہن کیا جاتا ہے اس میں جلادیں گے ۔ ہم مل جل کر رہیں گے رامپور کا یہی پیغام ہے۔