Latest News

چینی جنگی جہاز نے جرمن فوجی طیارے پر کیا لیزر حملہ، جرمنی کا سخت اعتراض

چینی جنگی جہاز نے جرمن فوجی طیارے پر کیا لیزر حملہ، جرمنی کا سخت اعتراض

انٹر نیشنل ڈیسک: جرمنی کی وزارت خارجہ نے منگل کے روز کہا کہ اس نے چین کے سفیر کو طلب کر کے چینی جنگی جہاز کی جانب سے بحیرہ احمر میں جرمن طیارے پر لیزر کے استعمال پر احتجاج کیا ہے۔ جرمن وزارت دفاع نے کہا کہ نگرانی کرنے والا طیارہ یورپی یونین کے مشن اسپائیڈز کا حصہ تھا، جس کا مقصد یمن میں مقیم حوثی باغیوں کے حملوں سے سویلین جہازوں کو بہتر طریقے سے بچانا ہے۔ اس نے بتایا  کہ اس ماہ کے شروع میں چینی جنگی جہاز نے "بغیر کسی وجہ یا پیشگی رابطے کے" لیزر سے حملہ کیا تھا۔ اس علاقے میں کئی بار ایسا ہو چکا ہے۔
وزارت دفاع کے ایک ترجمان نے حکومت کی پالیسی کے مطابق نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر کہا کہ لیزر کے استعمال سے جنگی جہاز نے لوگوں اور مواد کو خطرے میں ڈالنے کا جوکھم قبول کیا ہے۔ وزارت نے کہا کہ ہوائی جہاز کا مشن احتیاط کے طور پر منسوخ کیا گیا تھا۔ اس میں کہا گیا ہے کہ طیارہ جبوتی کے اڈے پر بحفاظت اتر گیا اور عملے کے ارکان صحت مند ہیں۔ وزارت نے کہا کہ یہ طیارہ سویلین کمرشل سروس فراہم کرنے والے کے ذریعہ چلا رہا تھا، لیکن اس میں جرمن فوجی اہلکار بھی شامل تھے، اور اس نے بحیرہ احمر میں یورپی یونین کے مشن کے ساتھ اپنا کام دوبارہ شروع کر دیا ہے۔ 
جرمن دفتر خارجہ نے ایکس پر ایک پوسٹ میں کہا کہ "جرمن اہلکاروں کو خطرے میں ڈالنا اور آپریشن میں خلل ڈالنا مکمل طور پر ناقابل قبول ہے'۔منگل کو چینی ترجمانوں نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔ یورپی یونین کا مشن صرف سویلین جہازوں کی حفاظت کرتا ہے اور کسی فوجی آپریشن میں حصہ نہیں لیتا۔ بحیرہ احمر کے جنوبی حصے کو زیادہ خطرہ والا علاقہ سمجھا جاتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top