نیشنل ڈیسک : پاکستانی اداکار فواد خان تقریبا ً8 سال بعد بالی وڈ میں واپسی کر رہے ہیں۔ وہ اداکارہ وانی کپور کے ساتھ فلم 'عبیر گلال' میں نظر آئیں گے۔ جیسے ہی اس فلم کا اعلان ہوا، یہ تنازعات میں گھر گئی۔ ہندوستان میں پاکستانی فنکاروں پر پابندی کے باعث جہاں ایک طرف فواد کی واپسی کے حوالے سے کئی ردعمل سامنے آئے وہیں ہندوستانی شائقین فواد کی واپسی پر پرجوش نظر آئے۔ دوسری جانب راج ٹھاکرے کی پارٹی ایم این ایس( منسے ) نے واضح طور پر کہا کہ وہ اس فلم کو مہاراشٹر میں ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔

پہلگام دہشت گردانہ حملے کے بعد تنازعہ بڑھا
جموں و کشمیر کے پہلگام میں حالیہ دہشت گردانہ حملے نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا ہے، جس میں 26 معصوم لوگوں کی جانیں چلی گئیں۔ اس حملے کے بعد فلم 'عبیر گلال' ایک بار پھر تنازعات کی زد میں آ گئی ہے۔

فلم انڈسٹری کی تنظیموں نے جتایا احتجاج
فلم انڈسٹری سے وابستہ کئی بڑی تنظیمیں اور عہدیدار اب اس فلم کے خلاف کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ ایف ڈبلیو آئی سی ای (فیڈریشن آف ویسٹرن انڈیا سین ایمپلائز)کے بیان میں ایف ڈبلیو آئی سی ای کے صدر بی این تیواری نے واضح طور پر کہا ہے کہ ہم کسی بھی حالت میں فلم 'عبیر گلال' کو ہندوستان میں ریلیز نہیں ہونے دیں گے۔ اگر فلم ریلیز ہوئی تو اس کے بنانے والوں کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

آئی ایف ٹی ڈی اے(انڈین فلم اینڈ ٹیلی ویژن ڈائریکٹرز ایسوسی ایشن)کے سربراہ اشوک پنڈت نے بھی شدید ردعمل کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ پہلا موقع نہیں جب ملک پر حملہ ہوا ہو۔ ہم گزشتہ 30 سالوں سے ایسے حملوں کا سامنا کر رہے ہیں۔ ہم تمام فلمسازوں سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کرتے ہیں کہ وہ پاکستانیوں کے ساتھ کام نہ کریں۔ 'آرٹسٹ'، 'کلچر' جیسے بہانوں سے ملک کو نقصان نہ پہنچائیں۔ ملک پہلے آتا ہے۔

انہوں نے آگے کہا کہ لوگوں کو اس وقت تک سمجھ نہیں آتی جب تک ان کا اپنا گھر متاثر نہ ہو۔ اگر اس فلم کے کسی ہیرو، ہیروئن یا پروڈیوسر کے خاندان پر ایسا حملہ ہوتا تو شاید وہ فواد خان کے ساتھ کبھی کام نہ کرتے۔
فلم کی ریلیز پر بحران مزید گہرا یا
ہندوستان میں فلم عبیر گلال کی ریلیز اب شدید مشکلات کا شکار ہے۔ FWICE اور IFTDA جیسی بڑی تنظیمیں اس کے خلاف متحد ہو گئی ہیں۔ ملک کے موجودہ جذباتی اور سیاسی ماحول کو دیکھتے ہوئے یہ فلم ریلیز ہوگی یا نہیں یہ اب ایک بڑا سوال بن گیا ہے۔