انٹرنیشنل ڈیسک: افغانستان کے وزیر خارجہ امیر خان متقی نے ہندوستان کے چھ روزہ دورے کے دوران کہا کہ ان کا ملک امن چاہتا ہے اور کسی بھی ملک کے ساتھ تنازع میں نہیں پڑنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ان کا واحد متنازعہ ہمسایہ ہے جبکہ باقی پانچ ہمسایہ ممالک کے ساتھ افغانستان کے تعلقات اچھے ہیں۔ متقی نے پاکستان کو خبردار کیا کہ اگر وہ امن نہیں چاہتا، تو افغانستان کے پاس دیگر متبادل موجود ہیں۔

ان کا بیان حالیہ سرحدی جھڑپوں کے تناظر میں آیا، جن میں 50 سے زائد پاکستانی فوجی مارے گئے اور دونوں فریقوں کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی۔ انہوں نے کہا کہ افغانستان اپنے علاقے اور فضائی حدود کی حفاظت برقرار رکھے گا اور کسی بھی قسم کی خلاف ورزی کا فوری جواب دے گا۔ متقی نے زور دے کر کہا کہ ملک کی فوج اور شہری متحد ہیں اور مستقبل میں بھی اپنی سکیورٹی کو یقینی بنائیں گے۔
متقی نے کہا کہ افغانستان کی پالیسی تمام ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات قائم رکھنے کی ہے اور ملک میں امن قائم ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ قطر، سعودی عرب سمیت کئی دوست ممالک نے کابل سے رابطہ کر کے جھڑپیں روکنے کی درخواست کی ہے۔ افغان وزیر خارجہ نے افغانستان کی حالیہ تاریخ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ملک بیرونی طاقتوں کو شکست دینے کی صلاحیت رکھتا ہے چاہے وہ سوویت یونین ہو یا امریکہ اور نیٹو کی افواج۔ انہوں نے کہا کہ اب افغانستان آزاد ہے اور پورے خطے میں امن چاہتا ہے۔