نئی دہلی: انڈیا کے ایمپلائز پراویڈنٹ فنڈ آرگنائزیشن (ای پی ایف او) نے مئی 2025 میں تاریخ رقم کی ہے۔ اس ماہ 20.06 لاکھ نئے ممبران ای پی ایف او میں شامل ہوئے، جو اپریل 2018 کے بعد سب سے بڑا ماہانہ اضافہ ہے۔ یہ تعداد صرف ایک اعداد و شمار نہیں ہے، بلکہ ہندوستان کی معیشت، نوجوانوں اور خواتین کو بااختیار بنانے کی تصویر بھی ہے۔ مئی 2025 میں تقریباً 9.42 لاکھ نئے نوجوان ای پی ایف او میں شامل ہوئے، جن میں سے 5.60 لاکھ نوجوان 18 سے 25 سال کی عمر کے ہیں۔ اس سے صاف ظاہر ہوتا ہے کہ ہندوستان میں نوجوان پہلی بار کام کی دنیا میں داخل ہو رہے ہیں اور منظم شعبے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔ اس ماہ 2.62 لاکھ نئی خواتین ممبران کو بھرتی کیا گیا جو کہ پچھلے مہینے کے مقابلے میں 7.08% اور پچھلے سال کے مقابلے میں 5.84% زیادہ ہے۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ خواتین کی کام میں شرکت اور صنعتی ملازمتوں کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
مئی 2025 میں، 16.11 لاکھ ملازمین جنہوں نے پہلے ان اسکیموں سے باہر ہو گئے تھے وہ بھی EPFO میں دوبارہ شامل ہوئے۔ یہ ان کے طویل مدتی مالی تحفظ پر ان کے بڑھتے ہوئے اعتماد کو ظاہر کرتا ہے۔ ریاستوں میں، مہاراشٹر نے پے رول سرپلس میں سب سے زیادہ (20.33%) حصہ ڈالا۔ اس کے بعد کرناٹک، تمل ناڈو، گجرات، ہریانہ، دہلی، اتر پردیش اور تلنگانہ کا نمبر آتا ہے۔ ان ریاستوں کا مشترکہ کردار ہندوستان کی اقتصادی رفتار کو تقویت دے رہا ہے۔ ماہرین کی خدمات، ٹیکسٹائل انڈسٹری، صفائی کی خدمات، الیکٹریکل مکینیکل انجینئرنگ، فنانس اور ٹیکسٹائل مینوفیکچرنگ جیسے شعبوں نے اس سرپلس میں فیصلہ کن کردار ادا کیا۔ مرکزی وزیر منڈاویہ نے اس موقع پر خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ یہ وزیر اعظم نریندر مودی کی نوجوانوں پر مبنی پالیسیوں اور ان کی دور اندیش قیادت کی کامیابی ہے۔