دی ہیگ: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے بدھ کے روز نیٹو سربراہی اجلاس کے موقع پر یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی سے ملاقات کی اور کہا کہ بحر اوقیانوس کے اتحاد کی طرف سے بڑھتے ہوئے اخراجات اپنے پڑوسیوں کے خلاف مستقبل میں روسی جارحیت کو روکنے میں مدد کر سکتے ہیں۔ نیٹو کے ارکان نے اپنے اخراجات کے ہدف کو 2035 تک سالانہ مجموعی گھریلو پیداوار کے پانچ فیصد تک بڑھانے پر اتفاق کیا ہے۔
ٹرمپ نے زیلنسکی سے ملاقات کے فوراً بعد ایک سربراہی اجلاس کے اختتامی پریس کانفرنس میں کہا کہ یورپ کی جانب سے سلامتی کی زیادہ ذمہ داری لینے کے لیے اقدامات کرنے سے مستقبل میں روس اور یوکرین کے ساتھ خوفناک صورت حال کو روکنے میں مدد ملے گی۔امید ہے کہ ہم اسے حل کر لیں گے۔
ٹرمپ نے اس بات کا بھی اعادہ کیا کہ روسی صدر ولادیمیر پوتن یوکرین میں جنگ کو ختم کرنا چاہتے ہیں جو فروری 2022 میں ماسکو کے حملے سے شروع ہوئی تھی۔ اپریل میں پوپ فرانسس کی آخری رسومات کے دوران سینٹ پیٹرز باسیلیکا میں ملاقات کے بعد ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان یہ پہلی آمنے سامنے ملاقات تھی۔ ٹرمپ کا اس سال کے شروع میں وائٹ ہاؤس میں زیلنسکی کے ساتھ بڑا جھگڑا ہوا تھا۔ زیلنسکی نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ ہیگ مذاکرات نتیجہ خیز رہے ہیں۔ انہوں نے امریکی امداد پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے جنگ بندی اور حقیقی امن کے حصول کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ہم نے اپنے لوگوں کی حفاظت کے بارے میں بات کی۔دریں اثنا، ٹرمپ نے بدھ کے روز نیٹو کی باہمی دفاعی ضمانت کے لیے اپنی حمایت کا اعادہ کیا۔ ایک روز قبل، انہوں نے 32 ملکی اتحاد کے ساتھ اس کی وابستگی پر شکوک کا اظہار کرتے ہوئے دوبارہ ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ٹرمپ نے تقریبا 24 گھنٹے بعد کہا کہ وہ اس عزم پر قائم ہیں۔