نیشنل ڈیسک: کورونا وائرس کووڈ- 19 سے متعلق قوانین میں تبدیلی کے بغیر ہندوستان اور چین کے درمیان براہ راست پروازوں کا آپریشن فی الحال دوبارہ شروع ہونے کا امکان نہیں ہے۔ 2019 کے آخر میں ووہان میں پہلے کووڈ 19 انفیکشن اور بعد میں دنیا بھر میں ا سکے پھیلنے کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان پروازوں کی خدمات میں خلل پڑا ہے۔ وبائی امراض کی وجہ سے سینکڑوں ہندوستانی طلباء چین میں کام کرنے والے ہندوستانیوں کے اہل خانہ اور تاجروں کے لیے پروازوں میں خلل ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ تاہم چین نے حال ہی میں تقریبا تین سال بعد ویزے کی پابندی ہٹا دی ہے۔ ذرائع نے یہاں بتایا کہ پروازوں کے دوبارہ شروع نہ ہونے کے امکان کے پیش نظر ہندوستانیوں کو ہانگ کانگ سے سفر کرنے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔
ہندوستان اور ہانگ کانگ کے درمیان روزانہ پروازیں چل رہی ہیں۔ ایسے میں ، ہندوستانی ہانگ کانگ سے چین کے شہروں میں پرواز کر سکتے ہیں، جہاں انہیں سات دن تک قرنطینہ میں رہنا پڑے گا۔ ہندوستانی مسافر اس وقت سری لنکا، نیپال اور میانمار جیسے ممالک سے چین کا سفر کر رہے ہیں۔ چین نے سال 2020 میں تقریبا تمام ممالک سے پروازیں بند کر دی تھیں۔ حالیہ مہینوں میں چین نے جنوبی ایشیائی ممالک نیپال، سری لنکا اور پاکستان سمیت کچھ ممالک سے محدود پروازوں کی اجازت دینا شروع کر دی ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ ہندوستان اور چین محدود پروازوں کی خدمات کو دوبارہ شروع کرنے کے لئے کئی مہینوں سے بات چیت کر رہے ہیں۔ لیکن کووڈ سے متاثرہ مسافر کے پائے جانے پر پرواز کی منسوخی سے متعلق چین کے اصول کی وجہ سے براہ راست پروازیں شروع نہیں ہو رہی ہیں۔ ایئر لائنز کو اس قاعدے کی تعمیل کرنا مشکل محسوس ہوتا ہے کیونکہ وہ کووڈ- 19 ٹیسٹ نہیں کرتے ہیں جو چین جانے والے تمام مسافروں کے لیے لازمی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کے پیش نظر ہندوستان اور چین کے درمیان براہ راست پروازیں دوبارہ شروع ہونے کا کوئی امکان نہیں ہے جب تک چین اس اصول کو ختم نہیں کرتا۔