Latest News

ڈی ٹرانزیشن کا خوف: بلوغت روکنے والی ادویات اور ہارمون علاج خطرناک ثابت ! نوجوانوں نے سنائی آپ بیتی ، کہا- اب بھگت رہے جان لیوا نتائج

ڈی ٹرانزیشن کا خوف: بلوغت روکنے والی ادویات اور ہارمون علاج خطرناک ثابت ! نوجوانوں نے سنائی آپ بیتی ، کہا- اب بھگت رہے جان لیوا نتائج

انٹر نیشنل ڈیسک :  دنیا بھر میں نوعمر افراد کی طرف سے پبرٹی بلاکرز(بلوغت روکنے والی دوا) اور ہارمون علاج لینے کے بعد سنگین صحت کے مسائل کی شکایات سامنے آ رہی ہیں۔ ایسے کئی کیسز سامنے آئے ہیں، جہاں نوعمر افراد نے اپنے تجربات شیئر کیے اور بتایا کہ ڈاکٹروں پر اعتماد کرنے کے بعد انہیں زندگی بھر متاثر کرنے والے نتائج بھگتنے پڑے۔ کیرا بیل، جنہوں نے یو کے کے نیشنل ہیلتھ سروس (NHS) کے خلاف مقدمہ کیا، نے ہارمون لینے کی وجہ سے مستقل ہڈیوں کی کمزوری اور تولیدی صلاحیت میں کمی کا سامنا کیا۔ نیدرلینڈ کے ایک نوجوان "جیٹ" نے بھی ہارٹ اسٹرین جیسی مستقل دل کی بیماریوں کی شکایت درج کرائی۔ ان تمام کیسز سے یہ واضح ہوتا ہے کہ 13-16 سال کے بچوں کو جلد از جلد ہارمون دینا، جبکہ ان کے خطرات کی حقیقی معلومات نہیں دی گئی، خطرناک ثابت ہو رہا ہے۔


کیس ریویو نے اس عمل کو "تجربی" قرار دیا اور یو کے میں پبرٹی بلاکرز کی فراہمی کو عارضی طور پر روک دیا۔ جبکہ امریکہ کے کئی ریاستوں نے ان دوائیوں پر مکمل پابندی لگا دی ہے۔ حمایتی گروہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ڈیٹرانزیشن یعنی واپس اصل جنس کی شناخت میں لوٹنے کی شرح صرف 1-4 فیصد  ہے اور اس کا مقصد خودکشی روکنا ہے، لیکن متاثرہ نوعمر افرادکی کہانیاں یہ دکھاتی ہیں کہ بچوں کے ساتھ ایک جذباتی اور جسمانی خطرات سے بھرپور "تصدیقی" عمل کیا گیا۔ اب 20 سے زائد امریکی ریاستوں نے ان دوائیوں پر پابندی لگا دی ہے۔ متاثرہ نوعمر اور ان کے خاندانوں کا کہنا ہے کہ ڈاکٹروں پر اندھے اعتماد نے ان کی زندگی اور صحت کو متاثر کیا۔ اس تنازعہ نے صحت کے نظام میں جوابدہی اور تحفظ کی ضرورت کو اجاگر کیا ہے۔
پبرٹی بلاکرز کیا ہیں؟
پبڑٹی بلاکرز( Puberty Blockers)  ایسی ہارمونل دوائیاں ہیں جو نوعمرافراد میں یوون (بلوغت/ جوانی) (puberty) کے عمل کو عارضی طور پر روک دیتی ہیں۔ یہ بنیادی طور پر ان بچوں یا نوعمرافراد  کو دی جاتی ہیں، جو اپنی جنس کی شناخت (gender identity) کے بارے میں الجھن محسوس کر رہے ہوں یا جن کے جسم میں بلوغت کا آغاز ہو چکا ہو لیکن وہ اسے عارضی طور پر روکنا چاہتے ہوں۔

PunjabKesari
کام کرنے کا طریقہ
پبرٹی بلاکرز جسم میں جنسی ہارمونز(جیسے ٹیسٹوسٹیرون یا ایسٹروجن)کے اثرات کو روکتے ہیں۔ اس طرح، ہارمونل تبدیلیاں جیسے آواز بدلنا، جسم کے بال اگنا، ہڈیوں اور پٹھوں میں تبدیلیاں عارضی طور پر رک جاتی ہیں۔
انہیں عام طور پر انجیکشن، گولی یا امپلینٹ (چھوٹے کیپسول)کی صورت میں دیا جاتا ہے۔
استعمال کے مقاصد
یہ بچوں اور نوعمر افراد کو اپنی جنس کی شناخت پر سوچنے اور فیصلہ کرنے کا وقت دیتا ہے۔
جنسی عدم مساوات یا سماجی دباؤ سے ہونے والی فکر اور دباؤ کو کم کرنے میں مدد کر سکتا ہے۔
یہ مستقل تبدیلیاں نہیں کرتا، اگر دوا روک دی جائے تو یو ون ( بلوغت ) کا عمل دوبارہ شروع ہو جاتا ہے۔
ممکنہ نقصانات
ہڈیوں کی کمزوری (osteoporosis)
دل اور پٹھوں پر اثرات
مستقبل میں تولیدی صلاحیت پر اثر
ذہنی صحت پر اثرات، جیسے فکر یا افسردگی۔



Comments


Scroll to Top