انٹرنیشنل ڈیسک: تبت کے روحانی پیشوا دلائی لامہ سکم اور مغربی بنگال کے لیے روانہ ہو گئے ہیں۔ 12 سے 14 دسمبر تک تبلیغ کرنے کا پروگرام ہے۔ اس دورے کے ساتھ ہی بھارت اور چین کے درمیان جاری سرحدی کشیدگی کو لے کر سفارتی بات چیت شروع ہو گئی ہے۔ اپنے دورے کے دوران دلائی لامہ گنگٹوک میں تبلیغ کریں گے جو چین کی سرحد سے تقریباً 50 کلومیٹر دور ہے۔

دلائی لامہ سکم ریاستی حکومت کی درخواست پر پالجور اسٹیڈیم میں گیالسی تھوکمے سانپو کے 37 بودھی ستوا طریقوں پر تعلیم دیں گے۔ اس کے بعد وہ 14 دسمبر کو مغربی بنگال کے سلوگرا میں خطبہ کے لیے روانہ ہوں گے۔ وہ سیڈ گیود خانقاہ میں بودھی چت (سیمکی) کی نسل کے لیے ایک عمومی تعلیم دیں گے اور تقریب کا انعقاد کریں گے۔
دلائی لامہ کے سکریٹرچھیمی رگگن نے کہا - تقدس مآب سکم ریاستی حکومت اور سی ایم پریم سنگھ تمانگ کی دعوت پر سکم کا دورہ کر رہے ہیں اور دو دن تک وہاں قیام کریں گے، جس کے دوران وہ پالجور سٹیڈیم میں تبلیغ کریں گے۔ اگلے دن عوامی درس اور تقدس کے لیے سرکاری ضیافت ہوگی اور پھر 14 تاریخ کی صبح وہ سلوگرہ جائیں گے اور وہاں عوامی درس دیں گے۔

انہوں نے مزید کہا – سکم ایک بہت اہم ریاست ہے اور درحقیقت یہ سکم ہی تھی جہاں تقدس مآب 1956 میں بدھ جینتی کی 2500 ویں سالگرہ میں شرکت کے لیے پہلی بار ہندوستان آئے تھے۔ چنانچہ اس کے بعد سے وہ کئی بار سکم کا دورہ کر چکے ہیں اور جب بھی وہ سکم جاتے ہیں تو وہ جذباتی ہو جاتے ہیں کیونکہ جب وہ پہلی بار 1956 میں سکم پہنچے تھے جیسا کہ میں نے پہلے بھی کہا تھا کہ وہ اس کو لے کر کافی جذباتی ہوجاتے تھے۔ ویسے سکم بھارت کی حکومت کی ریاست ہے اس لیے چین کے ناراض ہونے کی کوئی وجہ نہیں کیونکہ چین بھی سکم کو بھارت کی ریاست تسلیم کرتا ہے۔