نیشنل ڈیسک: شہریت ترمیمی ایکٹ کے معاملے پر بھارتیہ جنتا پارٹی اور کانگرس کے درمیان زبانی جنگ جاری ہے۔ ہمیشہ اپنے بیانا ت سے تنازعہ میں رہنے والے کانگرس نیتا ادھیر رنجن چودھری کی طرف سے گزشتہ دنوں لوک سبھا میںدیئے گئے بیان پر ابھی ہنگامہ ختم ہی نہیں ہوا تھا کہ انہوں نے ایک اور متنازعہ بیان دیا ہے۔ جس سے ملک کی سیاست میں طوفان کھڑا ہو سکتا ہے ۔
مودی حکومت پر نشانہ لگاتے ہوئے کانگرس لیڈر نے کہا کہ بی جے پی والے ان کا تعارف پاکستانی کے طور پر کرواتے ہیں، آج میں کہنا چاہتا ہوں کہ ہاں میں، پاکستانی ہوں۔ آپ جو کرنا چاہتے ہیں وہ کرسکتے ہیں۔ مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ میں کانگرس لیڈر نے مودی حکومت پر حملہ آور ہوتے ہوئے کہا کہ بھاجپا والے میرا پہچان پاکستانی کے طور پر کراتے ہیں۔ انہوں نے کا کہ آج میں کہنا چاہتا ہوں کہ جی ہاں، میں پاکستانی ہوں۔آپ جو کرنا چاہتے ہیں، وہ کر سکتے ہیں۔آج ہمارے ملک میں کوئی صحیح بات نہیں کہہ سکتا ہے، کیونکہ اگر آپ سچ کہتے ہو تو آپ کو غدار کہہ دیا جاتا ہے'۔
ادھیر رنجن چودھری نے کہاکہ ' آج ہم کہاں رہ رہے ہیں؟ ہمیں وہی کرنے کو کہا جاتا ہے جو نریندر مودی اور امت شاہ کہتے ہیں۔ہمیں یہ قبول نہیں ہے۔یہ ملک نریندر مودی، امت شاہ کے باپ جاگیر نہیں ہے۔ ہندوستان کسی کے باپ کی ملکیت نہیں ہے۔ ان دونوں کو یہ بات سمجھنی چاہئے۔ وہ آج ہیں لیکن کل نہیں ہوں گے'۔چودھری نے کہاکہ یہاں پر 'ہاں' کو ہاں بولنا بھی خطرے سے خالی نہیں ہے۔ دہلی بیٹھے لوگ جو کہیں گے ہمیں مان لینا ہوگا ، ورنہ ہم غدار بن جائیں گے ۔