لدھیانہ : ڈابا کے گورمیل رہائشی ایک نوجوان نے صبح گھر میں رسی سے پھندا لگا کر خود کشی کر لی۔ متوفی11 ویں کے طالب علم دھننجے تیواری (18) کے خاندان والوں نے سکول کے ڈائریکٹر، ٹیچر اور پرنسپل پر سنگین الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ انہوں نے اس کے بیٹے کی بے عزتی کی ، پھر ہاتھ باندھ کر پٹائی کی تھی۔ان کا الزام ہے کہ اسکول ٹیچرس اور پرنسپل کے پریشان کرنے کی وجہ سے اس کے بیٹے نے یہ قدم اٹھایا ہے۔حالانکہ ، اسکول پرنسپل اور ٹیچرس نے الزامات کو جھوٹا بتایا ہے۔
نہیں ہوئی ملزمان کی گرفتاری
ادھر، تھانہ ڈابا کی پولیس نے متوفی دھننجے کے والد برج راج کے بیانات پر سکول کے ڈائریکٹر، پرنسپل اور ملزم ٹیچرس کے خلاف خودکشی پر مجبور کرنے کا معاملہ درج کیا ہے۔ابھی ملزمان کی گرفتاری نہیں ہوئی ہے۔معلومات کے مطابق دھننجے کا باپ برج رام تیواری فیکٹری میں کام کرتا ہے، جبکہ ماں کملیش گھریلو خاتون ہے۔ان کے3 بچوں میں دھننجے سب سے بڑا تھا۔برج رام اور کملیش نے بتایا کہ اس کا بیٹا ڈھنڈھاری کلاں واقع ایس جی ڈی گرامر سینئر سیکنڈ ری سکول میں 11 ویں کا طالب علم تھا۔کچھ دنوں پہلے ان کے بیٹے نے اسکول کی نئی پینٹ لی تھی، مگر آج کل کے فیشن کے حساب سے تھوڑی اونچی لے لی تھی۔ٹیچرس نے پینٹ تبدیل کرنے کے لئے کہا تو دھننجے نے کہا کہ جب باپ کو تنخواہ ملے گی تو وہ نئی لے لے گا۔ 2 دن پہلے دھننجے کی 2 ٹیچرس اسے کافی بولی اور اس کلاس روم میں کافی بے عزت کیا۔ اس کے بعد اسے پکڑ کر پرنسپل کے کمرے میں لے گئے جہاں ٹائی سے اس کے ہاتھ باندھ کر اس کو پیٹا گیا۔
دھننجے نے اسکول جانے سے کر دیا تھا انکار
اسی دوران اس کی پینٹ کا ہک کھول کر اس کو بے عزت بھی کیا گیا تھا۔گھر پہنچنے پر دھننجے نے ساری بات اس بتائی تھی۔ دھننجے تیواری کی ماںکملیش اگلے دن اس کے سکول بھی بات کرنے کے لئے گئی تھی، مگر سکول والوں نے اس کی ایک بات نہیں سنی تھی، الٹا اسے بھی سکول سے باہر نکال دیا تھا۔اس کے بعد دھننجے نے سکول جانے سے ہی انکار کر دیا تھا۔اس نے 2 دن سے کھانا تک نہیں کھایا تھا۔
جمعرات کی رات بھی اس نے کھانا نہیں کھایا۔وہ کافی وقت تک اس کے پاس بیٹھی رہی اور اسے کھانا کھلانے کی کوشش کرتی رہی۔دیر رات دھننجے نے کہا کہ وہ روٹی کھا لے گا اور اس نے خود کو تنہا چھوڑنے کے لئے کہا تھا۔وہ رات قریب 2 بجے سونے کے لئے اپنے کمرے میں چلی گئی،مگر کافی دیر تک اس کونیند نہیں آئی۔ ایک گھنٹے بعد وہ دوبارہ دھننجے کے کمرے میں گئی جہاں اندر سے کنڈی لگی ہوئی تھی۔
اس نے دروازہ کھٹکھٹایا مگر دھننجے نے اندر سے لاک نہیں کھولا۔پھر اس نے دروازے کو زور سے دھکا دیا تو کنڈی نکل گئی۔جب وہ اندر گئی تو اس کے ہوش اڑ گئے، دھننجے رسی کے سہارے پھندے سے لٹک رہا تھا۔اس نے شور مچا کر شوہر کو بلایا، پھر پڑوسیوں کی مدد سے دھننجے کو اتار کر قریبی ہسپتال لے گئے تھے جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔