ممبئی :انجمن اسلام میں مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ عبدالرحمن انتولے کو خراج قیدت پیش کرتے ہوئے انہیں ایک منجھا ہوا سیاستداں قراردیا گیا ،اس موقع پروزیراعلیٰ داھوٹھاکرے ،این سی پی لیڈر شردپوار ،راجیہ سبھامیں اپوزیشن لیڈر غلام نبی آزاد اور شاعر ونغمہ نگار جاوید اختر نے خیالات پیش کرتے ہوئے انہیں بے باک اور نڈررہنمابتایا ،جس کا ایک پہلوادب سے ان کی انیست بھی تھی اور اپنی منگیتر ((ہلیہ)نرگس انتولے کو خطوط بھی لکھے جوکہ ان کے زورقلم کا نتیجہ ہے ،اس کتاب بنام نرگس بقلم عبدالرحمن انتولیکا اجراء بھی عمل میں آیا۔جسے ان کی صاحبزادی نیلم مشتاق انتولے نے کیا ہے۔
انجمن اسلام لاکو مہاراشٹر کے سابق وزیراعلیٰ بیرسٹر عبدالرحمن انتولے کے نام سے منسوب کر نے کی شاندار تقریب میں بلاتفریق سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤ ں نے شرکت کی اور انہیں خراج عقیدت پیش کیا۔
اس پروگرام کے صدروزیراعلی ادھوٹھاکرے نے کہا کہ ہر ہندوستانی خواہ وہ کسی بھی مذہب کا ہو وہ میرابھائی ہے اس بھی اس ملک پر اتنا ہی حق جتنا میرا ہے ۔ میں کئی برس تک انجمن اسلام کا پڑوسی رہ چکا ہوں مجھے یہ بات کہتے ہوئے بڑی خوشی محسوس ہوتی ہے کہ یہاں پر40فیصد سے زیادہ غیر مسلم بچیاں اور بچے تعلیم حاصل کرتے ہیں۔ تعلیم کا مطلب یہ ہرگز نہیں ہے کہ کالج، اسکول جانا، کتابیں پڑھنا یا رہبر پڑھ کر امتحان دے کر کامیاب یا ناکام ہونا بلکہ تعلیم کا مقصد ہے کہ آپ پڑھ لکھ کر اچھے انسان بنیں۔
انہوںنے پتھر کی مثال دیتے ہوئے کہا کہ اگر پتھر سے کسی کو مار دیا جائے تو اس کو زخم آجاتا ہے مگر اسی پتھر کو سلیقے سے تراشا جائے تو بھگوان بن جاتاہے، اسے ترتیب وارسجھا کر کھڑاکیا جائے تو انجمن اسلام کی عمارت بن جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ محب وطن مسلمان نے ہمیشہ ملک اور قوم کی ترقی میں اہم رول ادا کیا ہے اور ہم ان کی قدر کرتے رہے ہیں ،جبکہ عبدالرحمن انتولے اور شہنشاہ جذبات دلیپ کمار اور ان کے والد بال ٹھاکرے کے درمیان گھریلو تعلقات رہے۔