National News

گھبرائیے مت ، او سی آئی کارڈ اور پی آئی او کارڈ ہولڈر بنا رکاوٹ کے کر سکتے ہیں بھارت کی یاترا.... ویزا سروسز بند ہونے کابھارتیوں پر زیادہ اثر نہیں

گھبرائیے مت ، او سی آئی کارڈ اور پی آئی او کارڈ ہولڈر بنا رکاوٹ کے کر سکتے ہیں بھارت کی یاترا.... ویزا سروسز بند ہونے کابھارتیوں پر زیادہ اثر نہیں

جالندھر : بھارت کی جانب سے کینیڈا میں اپنی ویزا سروسزعارضی طور پر بند کئے جانے کی خبر کے بعد بھارت میں کھلبلی مچی ہوئی ہے۔ خاص طور پر وہ لوگ پریشان ہیں جن کے اہل خانہ کینڈا میں رہتے ہیں اور انہوںنے پریواروں میں آنے والے مہینوں میں روایتی فنکشن رکھے ہوئے ہیں۔ بھارت میں شادیوںاور تہواروں کا سیزن اکتوبر سے شروع ہوتا ہے اور اسی ماہ سے این آر آئیز کی بھارت آمد کی شروعات ہوجاتی ہے۔ یہ سلسلہ فروری کے آخر تک چلتا رہتاہے اور بھارت میں ہونے والی شادیوں اور دیگر روایتی پروگراموں میں این آر آئی بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے ہیں ۔ لہٰذا لوگ پریشان ہیں ، لیکن ہم اپنی اس رپورٹ میں بتانے جارہے ہیں کہ بھارت کی طرف سے بند کی گئی ویزا سروس کا عام لوگوں پر بہت زیادہ اثر نہیں پڑے گا ۔ 
کیوں نہیں پڑے گا زیادہ اثر 
کینیڈا کی 2021 کی مردم شماری کے مطابق بھارتیوں کی کینیڈا میں آبادی تقریباً 18 لاکھ ہے اور ان میں سے زیادہ تر بھارتیہ ایسے ہیں ، جن کے پاس بھارت کی طرف سے جاری کیا ہوا پرسن آف انڈین اوریجن کارڈ (پی آئی او) اور اوورسیز سٹیزن آف انڈیا ( اوسی آئی ) کارڈ ہے ۔ بھارت کی جانب سے بند کی گئی ویزا سروس کا ان سبھی کارڈ ہولڈروں پر کوئی اثر نہیں پڑے گا ۔ ان کے علاوہ بھارت کے 3 لاکھ سے زیادہ طلباءکینیڈا میں پڑھ رہے ہیںاور ان کے پاس بھارتیہ پاسپورٹ ہے ، کسی بھی بھارتیہ پاسپورٹ ہولڈر کو بھارت میں وزٹ کرنے کے لئے کسی قسم کے ویزے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ 
کتنے لوگوں کے پاس او سی آئی اور پی او آئی کارڈ 
بھارت سرکار 9 جنوری 2015 سے پہلے بیرون ممالک میں رہنے والے بھارتیوں کو پی آئی او کارڈ جاری کرتی تھی ، لیکن ان کارڈس کو 9 جنوری 2015 کو بندکردیا گیا ۔ اس وقت تک جتنے بھی بھارتیوں کے پاس پی آئی او کارڈ تھے ، انہیں او سی آئی کارڈ ہولڈر تسلیم کرلیاگیا ۔ وزارت خارجہ کے اعدادو شمار کے مطابق کینیڈا میں 15,10,645 پی آئی او کارڈ ہولڈر ہیں ، لہٰذا ان لوگوںکو بھارت میں وزٹ کرنے میں کوئی پریشانی نہیں ہوگی ۔ جبکہ بھارتیہ سٹوڈینٹس بھارتیہ پاسپورٹ پر کسی بھی وقت واپس آسکتے ہیں ۔ لہٰذ ا اس کا بہت زیادہ اثر نہیں پڑے گا ۔ 
1.86 کروڑ بھارتیوں کے پاس پی آئی او اور 40.68 لاکھ بھارتیوں کے پاس او سی آئی کارڈ 
بیرون ممالک میں بھارت کے 3 کروڑ 21 لاکھ شہری بستے ہیں ، جن میں سے 1کروڑ 86 لاکھ 83 ہزار 645 بھارتیہ نژاد کے شہریوں کے پاس پی آئی او کارڈ ہےں ۔ جبکہ 1 کروڑ 34 لاکھ 59 ہزار 195 لوگوںکا سٹیٹس این آر آئی ہے ۔ اب تک بھارت نے کل 40.68 لاکھ لوگوں کو او سی آئی کارڈ جاری کئے ہیں اور گزشتہ 5 برسوں میں او سی آئی کارڈ جاری کرنے کی رفتار میں تیزی آئی ہے۔ 2005 سے لیکر 2014 تک بھارت کی جانب سے ہر سال 1.70 لاکھ او سی آئی کارڈ جاری کئے جارہے تھے ، جبکہ 2015سے لیکر 2021کے بیچ ہر سال 3.20 لاکھ کارڈ جاری کئے گئے ۔ 
پی آئی او اور او سی آئی کارڈ میں فرق 
بھارت کا آئین لاگو ہونے کے دن ) 26 جنوری 1950) تک جوشخص بھارت کے شہری تھے ، بھارت انہیں پہلے پرسن آف انڈین اوریجن ( پی آئی او) کارڈ جاری کرتا تھا ۔ پی آئی او کارڈ ہولڈر کارڈ جاری ہونے 15 سال کے اندر کبھی بھی بھارت کا سفر کر سکتے ہیں ۔ لیکن اگر آپ 180دنوں سے زیادہ بھارت میں رکتے ہیں ، تو آپ کو اس کی اطلاع مقامی پولیس سٹیشن کو دینی پڑتی ہے۔ پی آئی او کارڈ ہولڈر بھارت کی شہریت حاصل نہیںکرسکتے ۔
بھارت کی طرف سے کینیڈا میں ویزا پر جو عارضی روک لگی ہے ، اس سے موٹے طور پر کینیڈا کے شہری ہی دائرے میں آئیںگے ۔ کیونکہ کینیڈا میں بڑی تعداد میں بھارتیوں کے پاس پی آئی او اور او سی آئی کارڈ ہیں ۔ بھارتیہ نژاد کے ان شہریوںکو اپنے وطن میں سفر کرنے میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی ۔ جبکہ کینیڈا میں ورک ویزا یا سٹڈی ویزا پر گئے بھارتیوں کے پاس بھی بھارتیہ پاسپورٹ ہیں ، وہ بھی کسی وقت بھارت آسکتے ہیں ۔ لہٰذا اس سے بڑی تعداد میں لوگ متاثر نہیں ہوںگے ۔ 
-رمیش چندر ، ریٹا ، آئی ایف ایس افسر 
اس کے برعکس او سی آئی کارڈ ہولڈر کبھی بھی بھارت کا سفر کرسکتے ہیں اور اپنی مرضی کے مطابق بھارت میں رہ بھی سکتے ہیں ۔ انہیں طویل مدت تک بھارت میں رہنے کے باوجود اس کی اطلاع مقامی پولیس کو دینے کی ضرورت نہیں ہوتی ۔ اگر کوئی شخص 5 سال تک او سی آئی کارڈ ہولڈر رہتا ہے اور اس مدت میں سے ایک سال تک وہ بھار ت میںرہتا ہے تو سٹیزن شپ ایکٹ کی دفعہ 5-1 (جی ) کے تحت وہ بھارت کی شہریت حاصل کرنے کا حقدار ہوجاتا ہے ۔ او سی آئی کارڈ ہولڈر کو این آر آئی کی طرح بھارت میں تعلیمی اور اقتصادی حقوی ملتے ہیں ، لیکن یہ شہری بھارت میں نہ تو ووٹ کر سکتے ہیں اور نہ ہی کسی آئینی عہدے پر رہ سکتے ہیں ۔ 


 



Comments


Scroll to Top