Latest News

ٹرمپ کا دعویٰ: امریکی حملے نے تباہ کیا ایران کا ایٹمی مرکز، سالوں پیچھے چلا گیا بم پروگرام

ٹرمپ کا دعویٰ: امریکی حملے نے تباہ کیا ایران کا ایٹمی مرکز، سالوں پیچھے چلا گیا بم پروگرام

واشنگٹن: امریکہ کی خفیہ ایجنسی سینٹرل انٹیلی جنس ایجنسی (سی آئی اے)کے ڈائریکٹر جان ریٹکلف نے امریکی قانون سازوں کو بتایا کہ ملک کے فوجی حملوں نے ایران کے جوہری پروگرام کو اس کے واحد دھاتی تبدیلی کے مرکز کو تباہ کرکے ایک بڑا جھٹکا دیا ہے  اور اس سے ابھرنے میں برسوں لگیں گے۔ ایک امریکی اہلکار نے یہ جانکاری  دی۔ دھات کی تبدیلی کا مرکز ایک ایسی جگہ ہے جہاں تابکار عناصر، جیسے یورینیم، کو ایک شکل سے دوسری شکل میں تبدیل کیا جاتا ہے تاکہ انہیں جوہری توانائی یا جوہری ہتھیاروں میں استعمال کیا جا سکے۔
نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بات کرنے والے ایک اہلکار کے مطابق،ریٹکلف ( Ratcliffe) نے گزشتہ ہفتے امریکی قانون سازوں کے لیے بلائی گئی ایک خصوصی میٹنگ کے دوران دھاتی تبدیلی کے مرکز پر حملوں کی اہمیت کو تفصیل سے بیان کیا۔ ڈیموکریٹک پارٹی کے قانون ساز اور دیگر یہ سوالات اٹھا رہے تھے کہ گزشتہ منگل کو ایران اسرائیل جنگ بندی سے قبل امریکی حملوں میں ایران کو کتنا نقصان پہنچا جس کا صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور ان کی حکومت جواب دینے سے گریز کرتی رہی۔ دریں اثنا ان خفیہ ملاقاتوں کی  جانکاری سامنے آئی ہے۔ ٹرمپ نے فاکس نیوز کے "سنڈے مارننگ فیوچرز" پروگرام میں انٹرویو کے دوران کہا  کہ یہ ایک ایسی تباہی تھی جیسا کہ پہلے کسی نے نہیں دیکھا تھا۔ 
اس کا مطلب یہ ہے کہ کم از کم کچھ وقت کے لیے ان کے (ایران کے)جوہری ارادوں پرپانی پھر گیا  ۔ ریٹکلف نے قانون سازوں کو یہ بھی بتایا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں کا اندازہ ہے کہ ایران کے ذریعہ ذخیرہ شدہ افزودہ یورینیم میں سے زیادہ تر اب شاید اصفہان اور فوردو میں ملبے کے نیچے دب گیا ہے۔ یہ دونوں مقامات امریکی حملوں میں نشانہ بنائے گئے تین اہم جوہری مراکز میں شامل ہیں۔ اگرچہ یورینیم کو بچا لیا گیا تھا، اہلکار نے کہا کہ دھاتی تبدیلی کے مرکز کی تباہی نے اگلے کئی سالوں تک تہران کی بم بنانے کی صلاحیت کو عملی طور پر ختم کر دیا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top