Latest News

زیلنسکی کا بڑا اعلان: معاہدہ ختم، اب روسیوں کو معاف نہیں کریں گے ، بارودی سُرنگ سے اڑا دیں گے چیتھڑے

زیلنسکی کا بڑا اعلان: معاہدہ ختم، اب روسیوں کو معاف نہیں کریں گے ، بارودی سُرنگ سے اڑا دیں گے چیتھڑے

انٹرنیشنل ڈیسک: روس اور یوکرین کے درمیان جاری جنگ اب مزید سفاکانہ اور تباہ کن سمت میں بڑھ رہی ہے۔ ہفتے کی رات اور اتوار کو روس نے یوکرین پر اپنا اب تک کا سب سے بڑا فضائی حملہ کیا۔ اس حملے کے بعد یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے اوٹاوا کنونشن (اینٹی پرسنل مائن بان ٹریٹی) سے دستبرداری کا باقاعدہ عمل شروع کر دیا ہے۔ حکم نامے پر دستخط کرتے ہوئے صدر زیلنسکی نے کہا کہ میں یوکرین کی قومی سلامتی اور دفاعی کونسل کے 29 جون 2025 کے فیصلے پر عمل درآمد کا حکم دیتا ہوں، جو ہمارے لیے اس تاریخی معاہدے سے دستبردار ہونے کی راہ ہموار کرتا ہے۔اس حکم نامے کو قانونی اثر میں آنے کے لیے یوکرینی پارلیمنٹ کی منظوری درکار ہوگی، جس کے بعد اسے اقوام متحدہ کو مطلع کیا جائے گا۔
 کیا ہیںاینٹی پرسنل مائنز اور کیوں ہیں خطرناک ؟

  • یہ  مائنز زمین میں چھپاکر کھی جاتی ہیں  اور جیسے ہی کوئی شخص ان پر قدم رکھتا ہے پھٹ جاتا ہے۔ 
  • یہ موت کا سبب بنتے ہیں، لیکن زیادہ تر معاملات میں لوگ معذور یا مستقل طور پر معذور ہو جاتے ہیں۔ 
  • جنگ کے بعد بھی یہ بارودی سرنگیں برسوں زمین میں چھپی رہتی ہیں جس کی وجہ سے عام شہری بھی شکار بنتے ہیں۔

یوکرین نے یہ فیصلہ کیوں لیا؟
یوکرین کی وزارت خارجہ نے اس فیصلے کو ملک کی داخلی سلامتی اور علاقائی دفاع سے جوڑ دیا۔ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "یوکرین اپنے شہریوں کی حفاظت کو سب سے زیادہ ترجیح دیتا ہے۔ ہم یہ فیصلہ اپنی سرزمین اور لوگوں کو روسی حملوں سے بچانے کے لیے لے رہے ہیں۔ یہ ایک مشکل لیکن ضروری فیصلہ ہے۔یوکرین کے رکن پارلیمان رومن کوسٹینکو نے کہا کہ ہم نے یہ قدم بہت دیر سے اٹھایا ہے، روس ان بارودی سرنگوں کو برسوں سے شہریوں اور فوجیوں کے خلاف استعمال کر رہا ہے، اب ہمیں جواب دینا چاہیے۔
اوٹاوا کنونشن کیا ہے؟
یہ معاہدہ 1997 میں نافذ ہوا اور 160 ممالک اس میں شامل ہوئے۔ اس کے تحت رکن ممالک پر اینٹی پرسنل بارودی سرنگوں کی پیداوار، استعمال، ذخیرہ کرنے اور منتقلی پر مکمل پابندی ہے۔ اس معاہدے کا مقصد جنگ کے دوران اور بعد میں شہریوں کو ان چھپی ہوئی موتوں سے بچانا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top