National News

سندھ طاس معاہدے میں چین کی مداخلت ، پاکستان کے لئے بنایابڑا منصوبہ، ہندوستان کی تشویش میں اضافہ

سندھ طاس معاہدے میں چین کی مداخلت ، پاکستان کے لئے بنایابڑا منصوبہ، ہندوستان کی تشویش میں اضافہ

نیشنل ڈیسک: ہندوستان  اور پاکستان کے درمیان سندھ طاس معاہدہ ایک اہم آبی معاہدہ ہے جو 1960 سے نافذ العمل ہے، اس کے تحت ہندوستان تین دریاؤں کا پانی پاکستان کو دیتا ہے۔ لیکن حال ہی میں جموں و کشمیر کے پہلگام میں دہشت گردانہ حملے کے بعد ہندوستان نے اس معاہدے کو عارضی طور پر روک دیا۔ اس حملے میں 26 شہری مارے گئے جن میں زیادہ تر سیاح تھے۔ ہندوستان  نے اس حملے کا الزام پاکستان پر عائد کیا۔ اس کے بعد سے دونوں ممالک کے درمیان پانی سے متعلق کشیدگی بڑھ گئی ہے۔
ہندوستان نے سندھ طاس معاہدہ کیوں ملتوی کیا؟
ہندوستان  نے 22 اپریل کو ہونے والے دہشت گردانہ حملے کے بعد اس معاہدے کو روک دیا تھا۔ یہ ہندوستان کا پہلا بڑاقدم تھا جو اس پرانے معاہدے کے خلاف تھا۔ ہندوستان کا کہنا ہے کہ یہ قدم پاکستان کی دہشت گردانہ کارروائیوں کی وجہ سے ضروری ہو گیا ہے۔ اس کے علاوہ مئی کے مہینے میں ہندوستان  نے 'آپریشن سندور' شروع کیا، جس میں پی او کے اور پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں پر حملے کیے گئے۔ اس آپریشن میں پاکستان کے 11 ایئربیس کو نشانہ بنایا گیا۔ اگرچہ دونوں فریقین نے 10 مئی کو تنازعہ کو روکنے پر اتفاق کیا تھا لیکن پانی کے معاہدے کا مستقبل اب بھی غیر یقینی ہے۔
چین کی انٹری اور پاکستان کی مجبوری
پاکستان اور ہندوستان  کے درمیان پانی کے تنازع کے درمیان پاکستان نے چین سے مدد مانگ لی ہے۔ چین نے پاکستان کے لیے دریائے سندھ کی معاون ندی پر مہمند ہائیڈرو پراجیکٹ کی تکمیل کو تیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ یہ منصوبہ پاکستان کے کئی علاقوں کو پانی اور بجلی فراہم کرے گا۔ چین کے اس قدم کو پاکستان کی سٹریٹجک اور سفارتی مدد کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ اسے چین کی جانب سے خطے میں اپنا اثر و رسوخ بڑھانے کی کوشش بھی قرار دیا جا رہا ہے تاکہ وہ ہندوستان کو کمزور کر سکے۔
چینی مداخلت سے ہندوستان کو خطرہ کیوں؟
چین کے کردار پر ہندوستان کو شدید تحفظات ہیں۔ کیونکہ دریائے سندھ کا منبع چین کے تبت کے علاقے میں ہے اس لیے چین یہاں سے پانی کی سپلائی کو کنٹرول کر سکتا ہے۔ اگر چین دریاؤں کے بہا کو کم کرتا ہے یا روکتا ہے تو ہندوستان  کے آبی وسائل کے لیے بڑا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔ مزید یہ کہ چین کی مداخلت علاقائی کشیدگی کو مزید بڑھا سکتی ہے۔ ہندوستان  کو خدشہ ہے کہ چین پانی کو بطور ہتھیار استعمال کر سکتا ہے۔
پاکستان کا پانی کا مسئلہ اور معاہدے کی شرائط
پاکستان کی زیادہ تر آبادی سندھ طاس کے علاقے میں رہتی ہے، جب کہ ہندوستان  میں اس کی تعداد کم ہے۔ جس کی وجہ سے پاکستان میں پانی کا بحران شدید ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی شرائط پاکستان کے لیے کافی لبرل ہیں۔ ہندوستان کو معاہدے کے تحت سندھ کے پانی کا تقریبا 25 فیصد حصہ ملتا ہے۔ سندھ طاس معاہدے کی معطلی کی وجہ سے پاکستان بری طرح متاثر ہوا ہے اور چین کی مدد سے اپنی آبی ضروریات پوری کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
چین پاکستان مشترکہ حکمت عملی
چین اور پاکستان نے مل کر دریائے سندھ کی معاون ندیوں پر ہائیڈرو پاور اور ڈیم کے نئے منصوبوں پر تیزی سے کام شروع کر دیا ہے۔ اس سے پاکستان کو پانی اور توانائی کے شعبے میں استحکام ملے گا۔ چین نے میڈیا کے ذریعے  ہندوستان کو جارحانہ قرار دیتے ہوئے پانی کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کی تنبیہ کی ہے۔ چین کی یہ حکمت عملی ہندوستان کے لیے ایک نیا چیلنج ہے۔
 



Comments


Scroll to Top