انٹرنیشنل ڈیسک: اب تک مریضوں کو ہسپتالوں میں اپنے خون کے ٹیسٹ کروانے کے لیے نرسوں اور لیب ٹیکنیشنز پر انحصار کرنا پڑتا تھا لیکن چین نے اب اس کام کے لیے بھی انسانوں کی جگہ مشینیں لگانا شروع کر دی ہیں۔ چین کے شہر ہانگ ژو کے ایک ہسپتال میں ایسا ہی ایک انوکھا بلڈ ڈرائنگ روبوٹ نصب کیا گیا ہے جو مریض کی رگ ڈھونڈتا ہے، انجکشن لگاتا ہے اور خون نکالتا ہے، وہ بھی بغیر کسی غلطی کے۔ اس روبوٹ کو بیجنگ 'میجک نرس 'نامی چینی میڈیکل ٹیکنالوجی کمپنی نے ڈیزائن اور تیار کیا ہے۔ کمپنی کا دعوی ہے کہ یہ روبوٹ خون نکالنے میں روایتی نرسوں اور تکنیکی ماہرین سے زیادہ درست ہے۔ یہ رگ کا پتہ لگانے کے لیے جدید سینسرز، ہائی ریزولوشن امیجنگ، اور مصنوعی ذہانت کی ٹیکنالوجی کا استعمال کرتا ہے۔
پہلی کوشش میں درست ہٹ
MagicNurses کمپنی کے مطابق یہ روبوٹ پہلی کوشش میں 94.3 فیصد کیسز میں مریض کی رگ کی درست شناخت کرتا ہے۔ یعنی یہ مشین رگ کو سکین کرتی ہے، رگ کی صحیح پوزیشن کا تعین کرتی ہے اور پھر سوئی کو عین صحیح جگہ پر پِن پوائنٹ کرتی ہے۔ طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی ہاتھوں میں رگ کے غائب ہونے کا امکان اس سے کہیں زیادہ ہوتا ہے، خاص طور پر بوڑھوں، بچوں یا موٹاپے کے مریضوں میں۔
کوئی سوال نہیں
یہ روبوٹ مریض سے کوئی سوال نہیں پوچھتا، 'کیا آپ کو ڈر لگ رہا ہے؟'، 'کیسا محسوس کر رہے ہیں؟' مریض بس اپنا ہاتھ مشین کے سامنے رکھتا ہے اور روبوٹ اپنے سینسر سے رگ تلاش کر خون نکال لیتا ہے ۔ پورے عمل کوآٹو میٹک اور ہائی جینک مانا جارہا ہے ۔ چین کے صحت کی دیکھ بھال کے نظام پر بڑھتے ہوئے بوجھ کو دیکھتے ہوئے، اس طرح کے روبوٹک نظام ہسپتالوں میں عملے کی کمی کو کم کر سکتے ہیں۔ ساتھ ہی نس چوکنے سے ہونے والی تکلیف دہ غلطیوں کو بھی روکا جا سکتا ہے۔ مانا جارہا ہے کہ مستقبل میں یہ ٹیکنالوجی بڑے ہسپتالوں سے لے کر چھوٹے کلینک تک پہنچ سکتی ہے۔
صحت کی دیکھ بھال کا مستقبل کیا ہے؟
ٹیکنالوجی کے ماہرین اسے ہیلتھ کیئر 3000 کا نام دے رہے ہیں، یعنی آنے والے وقت میں انسانی صحت کی دیکھ بھال میں روبوٹک سسٹمز اور اے آئی کا عمل دخل مزید بڑھے گا۔ جہاں ایک طرف یہ سہولت ہو گی وہیں دوسری طرف اس سے طبی عملے کی ملازمتیں بھی خطرے میں پڑ سکتی ہیں۔ اس طرح کے روبوٹک نظام فی الحال ہندوستان سمیت دنیا کے کئی ممالک میں محدود ہیں۔ لیکن چین کے اس اقدام سے ظاہر ہوتا ہے کہ آنے والے وقتوں میں ای ہسپتالوں اور اے آئی پر مبنی مشینوں کے ذریعے جانچ اور علاج ہندوستان میں بھی عام ہو سکتا ہے۔