نئی دہلی:دلی میں دھیرے دھیرے حالات نارمل ہو رہے ہیں اور ساتھ ہی سیاسی دلوں کی بیان بازی شروع ہو گئی ہے ۔ کانگرس صدر سونیا گاندھی کے بیان پر بھاجپا نے پلٹ وار کیاہے ۔ جمعہ کو مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے پریس کانفرنس کر کہا کہ کانگرس پارٹی راج دھرم کے نام پر لوگوں کو بھڑکانے کا کام نہ کریں۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ کانگرس ہمیں راج دھرم نہ سکھائیں ۔ روی شنکر پاساد نے کہا کہ سونیا گاندھی نے رام لیلا میدان میں بھڑکائو بیان دیئے تھے۔ مرکزی وزیر نے کہاکہ افغانستان ، پاکستان اور بنگلہ دیش سے آئے شرنارتھیوں کو لے کر پارٹی کا ایک سٹینڈ رہا ہے ۔
اشوک گہلوت ،شوراج چوہان نے بھی تب اس کی مانگ کی تھی ۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ آپ نے اس مدعے کو اٹھایا تھا لیکن اسے پورا ہم نے کیا ۔پرساد نے کہا کہ آپکی ہی سرکار تھی جس نے 2010میں این پی آر کا نوٹیفکیشن جاری کیا ، اگر آپ کریں تو ٹھیک لیکن ہم کریں تو آپ لوگوں کو بھڑکانا شروع کر دیتے ہیں ۔روی شنکر پرساد نے شاہین باغ پر کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کے خلاف بچوں کو بھڑکایا جا رہا ہے ، امن بحالی کی درخواست کی جگہ کانگرس اس معاملے پر سیاست کر رہی ہے ۔
بتا دیںکہ ویروار کو سونیا گاندھی کی قیادت میں کانگرس وفد نے صدر رام ناتھ کووند سے ملاقات کی تھی اور اس دوران میمورنڈم سونپتے ہوئے مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ کے استعفے کی مانگ کی تھی اور مرکزی سرکار کو اس کا راج دھرم یاد دلانے کو کہا تھا ۔