National News

بی جے پی کا قومی صدر: ان 4 دگجوں میں سے کوئی ایک بنے گا بی جے پی کا نیا قومی صدر ... کون ہیں دعویدار؟

بی جے پی کا قومی صدر: ان 4 دگجوں میں سے کوئی ایک بنے گا بی جے پی کا نیا قومی صدر ... کون ہیں دعویدار؟

نیشنل ڈیسک: نئے قومی صدر کے انتخاب کو لے کر بی جے پی میں سیاسی ہلچل تیز ہوگئی ہے۔ طویل انتظار کے بعد اب پارٹی کے اعلیٰ عہدے کے لیے جلد ہی کسی نئے چہرے کا انتخاب کیا جا سکتا ہے۔ قیاس کیا جا رہا ہے کہ مانسون سیشن شروع ہونے سے پہلے یعنی 21 جولائی سے پہلے بی جے پی کے نئے صدر کا نام عام کر دیا جائے گا۔ یہ انتخاب اس لیے بھی خاص ہے کیونکہ یہ پہلا موقع ہے جب کسی صدر کی میعاد ختم ہونے کے بعد اتنا لمبا عرصہ گزر گیا ہے اور ابھی تک نئے صدر کا انتخاب نہیں ہوا ہے۔ بی جے پی میں صدر کے عہدے کی ذمہ داری سنبھالنے والے جے پی نڈا کی میعاد جون 2024 میں ختم ہو چکی ہے، لیکن وہ اب بھی توسیع پر ہیں۔ نڈا کے علاوہ پارٹی کے اندر بہت سے دعویدار اپنے دعوے کو مضبوط کرتے ہوئے نظر آ رہے ہیں، جب کہ تنظیم نے تقریباً تمام ضروری رسمی کارروائیاں مکمل کر لی ہیں۔
نئے صدر کے سامنے بڑے چیلنجز ہیں۔
نئے صدر کے لیے ذمہ داریاں بہت بڑی ہوں گی۔ بی جے پی کے آنے والے سالوں میں کئی اہم انتخابات ہیں - 2025 میں بہار اسمبلی کے انتخابات، 2026 میں مغربی بنگال، تامل ناڈو، کیرالہ اور آسام کے انتخابات، اور 2027 میں اتر پردیش، پنجاب، گوا سمیت کئی ریاستوں کے انتخابات، نیز صدارتی اور نائب صدر کے انتخابات۔ پارٹی کو ان تمام انتخابات میں جیت کو یقینی بنانا ہوگا جو کہ نئے صدر کی طاقت اور قائدانہ صلاحیتوں کا امتحان ہوگا۔
 کون ہیں دعویدار؟
مدھیہ پردیش کے وزیر اعلی شیوراج سنگھ چوہان کا نام اقتدار کی دوڑ میں سب سے آگے ہے۔ شیوراج کو پارٹی میں اچھی پکڑ سمجھا جاتا ہے، وہ او بی سی کمیونٹی سے آتے ہیں اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ (آر ایس ایس) کے ساتھ بھی ان کے مضبوط تعلقات ہیں۔ اس کے علاوہ اتر پردیش میں پارٹی کی جیت کے پیچھے اہم کردار ادا کرنے والے سنیل بنسل کا نام بھی نمایاں ہے۔ اوڈیشہ کے مرکزی وزیر دھرمیندر پردھان بھی نئے صدر بننے کے دعویدار ہیں۔ ہریانہ کے سابق وزیر اعلی اور مودی کابینہ کے وزیر منوہر لال کھٹر بھی تنظیم میں اپنی طاقت کی وجہ سے خبروں میں ہیں۔
پارٹی نے جنوبی ہند کے کئی ناموں کو بھی ترجیح دی ہے۔ تمل ناڈو کے وناتھی سری نواسن، تملائی ساو¿ندرراجن، اور آندھرا پردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ڈی پورندیشوری جیسے لیڈر اس عہدے کے لیے خبروں میں ہیں۔ اس حکمت عملی کو جنوبی ریاستوں میں بی جے پی کی گرفت مضبوط کرنے کے لیے اہم سمجھا جا رہا ہے۔
انتخابی عمل اور قواعد
بی جے پی کے آئین کے مطابق قومی صدر بننے کے لیے امیدوار کا کم از کم 15 سال تک پارٹی کا رکن ہونا ضروری ہے۔ انتخاب الیکٹورل کالج کے ذریعے کیا جاتا ہے، جس میں قومی کونسل اور ریاستوں کے اراکین شامل ہوتے ہیں۔ کم از کم 20 انتخابی ارکان امیدوار کا نام تجویز کر سکتے ہیں۔ قومی صدر کے انتخاب سے پہلے ضلع، ریاستی تنظیم اور قومی کونسل کے انتخابات مکمل کرانا ضروری ہے۔ پارٹی نے پورے ملک کو 36 ریاستوں میں تقسیم کیا ہے اور نصف سے زیادہ ریاستوں میں تنظیمی انتخابات مکمل ہو چکے ہیں۔ قومی صدر کے انتخاب کا فیصلہ اسی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top