نیشنل ڈیسک: پاکستان کی قومی اسمبلی میں جمعرات (19 جون 2025) کو رکن اسمبلی مجاہد علی نے انتہائی متنازعہ اور اشتعال انگیز تقریر کرکے نیا سیاسی طوفان کھڑا کردیا۔ اپنے خطاب کے دوران انہوں نے ہندو، عیسائی اور یہودی برادریوں کے خلاف انتہا پسندانہ خیالات کا اظہار کیا اور 'غزوہ ہند' جیسے انتہا پسند اسلامی نظریات کا حوالہ دیا۔
مجاہد علی نے دعوی کیا کہ مسلم مخالف سازشیں کی جارہی ہیں اور غیر مسلم طبقہ تقسیم کرو اور حکومت کرو کی پالیسی کے ذریعے اسلامی معاشرے کو کمزور کر رہا ہے۔ انہوں نے یہ بھی ذکر کیا کہ سیاہ پگڑی والے جنگجو 'خراسان' سے اسلام کے دفاع اور مذہب کی حفاظت کے لیے اٹھیں گے - یہ خیال اسلامی احادیث سے جوڑا جاتا ہے ۔
سب سے چونکا دینے والی بات یہ تھی کہ اس اشتعال انگیز تقریر کے دوران پارلیمنٹ میں موجود دیگر ارکان پارلیمنٹ نے میزیں تھپتھپا کر ان کی حمایت کی۔ پاکستان کو "اسلامی دنیا کا ہیڈ کوارٹر" قرار دیتے ہوئے علی نے کہا کہ پاکستانی فوج کا جوش خاص طور پر اس وقت بڑھتا ہے جب اسے کسی "ہندو دشمن" کا سامنا ہوتا ہے۔
انہوں نے آگے کہا کہ کہ ہندوستان طاقت میں ہم سے آگے ہے، لیکن کلمے کی طاقت ایٹم بم سے زیادہ ہے۔ ہماری فوج میں ایک خاص جذبہ ہے، جو دشمن کا سامنا کرتے ہی بڑھ جاتا ہے۔ اس بیان نے پاکستان کی فوج اور خفیہ ایجنسی آئی ایس آئی کی جہادی ذہنیت اور انتہا پسندانہ نظریے پر بھی بالواسطہ سوالات اٹھائے ہیں۔ بہت سے تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ اس بیان سے واضح ہوتا ہے کہ ملک کے طاقت کے مراکز میں بنیاد پرست نظریات کو حمایت مل رہی ہے۔