نئی دہلی: ہندوستانی نرس نمیشا پریا کو بچانے کے لیے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ہے، جسے یمن میں 16 جولائی کو پھانسی دیے جانے کا امکان ہے۔ کیس کی سماعت پیر (15 جولائی)کو جسٹس وکرم ناتھ اور سندیپ مہتا کی بنچ کرے گی۔
نمیشا پریا کون ہیں؟
- عمر: 38 سال
- رہائشی: پلکڑ، کیرالہ
- پیشے کے لحاظ سے: نرس
- ملک: 2017 میں یمن میں کام کر رہای تھی ۔
نمیشا پریا پر 2017 میں اپنے یمنی بزنس پارٹنر کو قتل کرنے کا الزام ہے۔اس کے بعد انہیں 2020 میں سزائے موت سنائی گئی۔انہوں نے اس فیصلے کے خلاف حتمی اپیل دائر کی، جسے 2023 میں مسترد کر دیا گیا۔اس وقت وہ یمن کے دارالحکومت صنعا کی ایک جیل میں بند ہیں۔
سپریم کورٹ میں پٹیشن کا مقصد کیا ہے؟
- عرضی میں مرکزی حکومت سے نمیشا پریا کی پھانسی کو روکنے کے لیے سفارتی ذرائع استعمال کرنے کی ہدایت کی درخواست کی گئی تھی۔
- یہ درخواست' سیو نمیشا پریا انٹرنیشنل ایکشن کونسل 'نامی تنظیم نے دائر کی ہے جو نمیشا کو قانونی مدد بھی فراہم کر رہی ہے۔
- درخواست میں کہا گیا ہے کہ شرعی قانون کے تحت متاثرہ خاندان سے 'بلڈ منی' ( خون بہا ) ادا کر کے معافی مانگی جا سکتی ہے۔
'بلڈ منی' کا پروویژن کیا ہے؟
- شرعی قانون کے مطابق اگر کسی کو قتل کیا جاتا ہے تو ملزم فریق مقتول کے خاندان کو ایک مقررہ رقم(بلڈ منی)ادا کرکے معافی مانگ سکتا ہے۔
- ایڈوکیٹ سبھاش چندرن کے آر نے کہا کہ اس راستے کو اپنانے سے نمیشا کی جان بچائی جا سکتی ہے۔
- انہوں نے عدالت سے درخواست کی کہ کیس کی فوری سماعت کی جائے کیونکہ پھانسی کی ممکنہ تاریخ 16 جولائی ہے۔
سپریم کورٹ کا جواب:
عدالت نے مرکز کی جانب سے اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرنے اور ان سے مدد طلب کرنے کو کہا ہے۔
عدالت نے درخواست گزار سے کہا کہ درخواست کی کاپی اٹارنی جنرل کو دی جائے تاکہ وہ عدالت کی معاونت کر سکیں۔
اگلا قدم کیا ہے؟
- سپریم کورٹ اس درخواست پر 15 جولائی کو سماعت کرے گی۔
- اگر عدالت مرکزی حکومت کو ہدایت دیتی ہے تو حکومت یمن حکومت سے رابطہ کر سکتی ہے تاکہ خون کی رقم کا بندوبست کر کے نمیشا کی پھانسی کو روکا جا سکے۔
خاندان اور تنظیم سے اپیل:
نمیشا پریا کے اہل خانہ اور سیو نمیشا پریا انٹرنیشنل ایکشن کونسل نے حکومت ہندسے سفارتی کوششیں تیز کرنے کی اپیل کی ہے تاکہ 16 جولائی سے پہلے کوئی حل نکالا جا سکے۔