ایودھیا :اتر پردیش کے بابری مسجد- رام جنم بھومی زمینی ملکیت معاملے کے فریق رہے اقبال انصاری نے مذہبی ہمدردی اور ہم آہنگی کی مثال پیش کی ہے ۔ جہا ں ہندو سناتن دھرم سمیلن میں اقبال انصار ی نے کہا ایودھیا میں رام مندر کی تعمیر شرو ہونی چاہئے ، جس کی پہلی اینٹ میں خود رکھوںگا۔وہیں انہوں نے مرکز کی مودی حکومت سے جلد ہی رام مندر کی تعمیر شروع کرانے کی درخواست کی ۔

بتادیں کہ اقبال انصاری نے کہا کہ ایودھیا میں 75ایکڑ زمین میںرام للا براجمان ہیں۔ مندر کی تعمیر کا کام جلد شروع ہو اور اس میں سبھی دیوی دیوتاؤں کی مورتیاں لگانی چاہئے ۔وہیں انصاری کے اس بیان کی سنت مہنتوںسے لیکر سبھی ہندؤوں نے تعریف کی ہے ۔ سنتوں نے کہا کہ اگر اقبال انصاری جیسے ملک کے مسلمان ہوجائیں تو ملک میں فرقہ وارانہ ہم آہنگی کی نئی مثال قائم ہوجائے۔
ہندوسناتن دھرم سمیلن میں سنتوں نے کہا کہ مسلمانوں کو انصاری سے سبق حاصل کر نا چاہئے ۔ سنتوں مے اقبال انصاری کو شال اور مالا پہنا کر ان کو اعزاز بخشا، جس کے بعد انصاری کے بیان کی ہر چار جانب چرچا ہو رہی ہے ۔