نیشنل ڈیسک: (اے آئی ایم آئی ایم)آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اور حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی نے ایک بین الاقوامی اجلاس میں پاکستان کے بارے میں بڑا بیان دیا ہے۔ انہوں نے پاکستان کو دہشت گردی کا مرکز قرار دیتے ہوئے اسے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں واپس ڈالنے کا مطالبہ کیا۔
پاکستان دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ ہے: اویسی
الجزائر میں ہونے والے آل پارٹیز وفد کے اجلاس میں اسد الدین اویسی نے کہا کہ پاکستان میں داعش اور القاعدہ جیسی دہشت گرد تنظیمیں اب بھی سرگرم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تنظیمیں نہ صرف ہتھیار بلکہ ایک زہریلا نظریہ بھی پھیلاتی ہیں جو اسلام کی حقیقی تعلیمات کے خلاف ہے۔ انہوں نے واضح طور پر کہا کہ اسلام کسی بے گناہ کے قتل کی اجازت نہیں دیتا لیکن دہشت گرد اسے مذہب سے جوڑ کر غلط بیانی کرتے ہیں۔
https://x.com/ani_digital/status/1928985694393053464
دہشت گردی پوری دنیا کا مسئلہ ہے
اویسی نے کہا کہ دہشت گردی نہ صرف ہندوستان یا جنوبی ایشیا بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ بن چکی ہے۔ ایک مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 26/11 ممبئی حملوں کا ماسٹر مائنڈ ذکی الرحمان لکھوی اب بھی پاکستان میں ہے اور وہاں پر سکون زندگی گزار رہا ہے۔ انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا کہ 'دنیا کا کوئی بھی ذمہ دار ملک ایسے مجرم کو برداشت نہیں کرے گا لیکن پاکستان نے اسے جیل میں بٹھا کر باپ بنا دیا۔'
ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ہو پاکستان
اویسی نے مطالبہ کیا کہ پاکستان کو ایک بار پھر مالیاتی نگرانی کے ادارے ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈالا جائے۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کی جڑ صرف نظریے سے نہیں ہوتی بلکہ اس کے لیے پیسے اور تعاون کی بھی ضرورت ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان 2018 میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں تھا تو ہندوستان میں دہشت گردی کے واقعات میں کمی آئی تھی۔ یہ واضح ہے کہ مالی دباؤ کا اثر ہوتا ہے۔
https://x.com/ANI/status/1928936154646135099
FATF کیا ہے اور گرے لسٹ کا کیا مطلب ہے؟
ایف اے ٹی ایف (فنانشل ایکشن ٹاسک فورس) ایک بین الاقوامی تنظیم ہے جو منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کی فنڈنگ پر نظر رکھتی ہے۔ اگر کوئی ملک FATF کی گرے لسٹ میں آتا ہے تو اسے عالمی مالیاتی نظام میں نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ سرمایہ کاری کم ہو جاتی ہے، قرض کا حصول مشکل ہو جاتا ہے اور اس کی مالی حالت متاثر ہو جاتی ہے۔ اس سے دہشت گرد تنظیموں کو فنڈنگ حاصل کرنا بھی مشکل ہو جاتا ہے۔
ہندوستان اور الجزائر کے درمیان مضبوط تعلقات
اویسی نے ہندوستان اور الجزائر کے درمیان حالیہ دفاعی معاہدے کی تعریف کی۔ انہوں نے اسے دونوں ممالک کے درمیان بڑھتے ہوئے تزویراتی اور سیکورٹی تعاون کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ وزیر اعظم مودی جلد ہی الجزائر کا دورہ کریں گے اور الجزائر کے صدر کو ہندوستان کے دورے کی دعوت دی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ اس سے دونوں ممالک کے تعلقات کو نئی بلندی ملے گی۔
ہندوستان الجزائر کے تجربے سے سیکھے
اویسی نے 1990 کی دہائی میں الجزائر کی 'تاریک دہائی' کے بارے میں بات کی، جب وہاں دہشت گردی اپنے عروج پر تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان اور الجزائر ایک جیسے تجربات سے گزرے ہیں اور وہ مل کر دہشت گردی کے خلاف مشترکہ حکمت عملی بنا سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ متحد ہو کر ہی ہم دہشت گردی جیسے عالمی چیلنجوں سے نمٹ سکتے ہیں۔