نیشنل ڈیسک:وزیر داخلہ امت شاہ جمعہ کو اڑیسہ کے دورے پر تھے۔ یہاں انہوں نے بھونیشور میں ایک جلسے سے خطاب کیا۔ شاہ نے کہا کہ کانگرس، ممتا دیدی، ایس پی، بی ایس پی یہ سارے لوگ سی اے ے کی مخالفت کر رہے ہیں۔ یہ کہہ رہے ہیں کہ اس سے اقلیتوں کے شہری حقوق چلے جائیں گے۔ ارے اتنا جھوٹ کیوں بولتے ہو۔
انہوں نے کہا کہ میں آج پھر یہ کہنا چاہتا ہوں کہ سی اے اے سے ملک کے ایک بھی مسلمان، ایک بھی اقلیت کی شہریت کا حق نہیں جانے والا ہے۔ سی اے اے شہریت لینے کا قانون نہیں ہے، بلکہ شہریت دینے کا قانون ہے۔ شاہ نے کہا کہ میں ملک کے عوام سے کہنا چاہتا ہوں کہ یہ اپوزیشن کے لوگ سی اے اے کو لے کر الجھن پھیلا رہے ہیں، لوگوں کو اکسا رہے ہیں، فسادات کرا رہے ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ ہم سچ کے لئے قدم اٹھاتے ہوئے ڈرتے نہیں ہیں۔

شاہ نے اڑیسہ کے عوام سے کہا کہ لوک سبھا انتخابات کے بعد میں سب سے پہلے یہاں آیا ہوں۔ میں بی جے پی کی جانب سے آپ کا شکر کرتا ہوں کہ کہ آپ نے 8 سیٹوں پر فتح دے کر 21 فیصد جو پہلے ووٹ ملا تھا اس کی جگہ 38.4 فیصد ووٹ دے کر ہمارے لیڈر مودی جی کی آپ نے حمایت کی ہے۔ شاہ نے کہا کہ میں آپ کو مودی جی کے نمائندے کے ناطے یقین دلانے آیا ہوں کہ مشرق کا پسماندہ علاقے اور خاص طور یہ اتکل ریاست بہترین ریاست بنے، اس سمت میں ہم کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے ۔

امت شاہ نے کہا کہ اتنے سالوں کے سفر میں یہاں کانگرس پارٹی پہلی بار اہم اپوزیشن پارٹی سے نیچے اتری اور بی جے پی کا ہمارا کارکن آج اپوزیشن کے رہنما کے طور پر اسمبلی میں بیٹھ کر اڑیسہ کے عوام کی آواز بنا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں آج تمام اڑیسہ شہریوں کو بتانا چاہتا ہوں کہ میں 5 سال تک پارٹی صدر رہا ہوں، کئی بار اڑیسہ آیا ہوں اور یہاں کے کئی شہروں میں گھوما ہوں اور کارکنوں سے ملا ہوں۔ کبھی بھی اڑیسہ مجھے گجرات سے الگ نہیں لگا، مجھے اپنا دوسرا گھر لگا۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ مودی جی نے اپنے دوسرے میعاد کار میں ایک بہت بڑی یوجنا لائے ہیں۔ 2024 تک ملک کے ہر گھر میں نل سے پینے کا صاف پانی پہنچانا ہے ۔اس یوجنا کا سب سے بڑا فائدہ اگر کسی ریاست کو ہونے والا ہے تو وہ اڈیشہ ہے ۔