بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)کے صدر اور مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے غیر قانونی گھس پیٹھیوں (دراندازوں)کو لے کر کانگرس پارٹی پر زبردست حملہ بولا ہے۔ہریانہ کے گرگرام میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہاکہ ' جب ہم غیر قانونی دراندازوں کو ملک بدر کرنے کی بات کرتے ہیں، تو کانگرس کہتی ہے کہ آپ ان کو ملک بدرکیوں کریں گے؟ وہ کہاں جائیں گے؟ وہ کیا کھائیں گے؟ میں کانگرس سے پوچھتا ہوں کہ وہ آپ کے موسیرے بھائی (خالہ زاد بھائی )لگتے ہیں کیا؟

پہلے کسی نے 370 کو ہاتھ لگانے کی ہمت نہیں کی
گرگرام میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ جو آرٹیکل 370 ملک کے اندر دہشت گردی کی وجہ تھا، کشمیر کی ترقی میں رکاوٹ تھا، جس کی وجہ سے ملک کے ہر شہری کو لگتا تھا کہ کشمیر کے ساتھ اس کا تعلق نصف اور نامکمل ہے، اس 370 کو کوئی ہاتھ لگانے کی ہمت نہیں کرتا تھا۔پی ایم مودی نے اس 370 کو اکھاڑ کر پھینک دیا۔
پی ڈی پی سربراہ محبوبہ مفتی، نیشنل کانفرنس کے رہنما فاروق عبداللہ اور کانگرس پارٹی پر نشانہ لگاتے ہوئے بی جے پی صدر امت شاہ نے کہا کہ اربوں کھربوں روپے کشمیر کی ترقی کے لئے بھیجا گیا، لیکن 370 کی وجہ سے وہاں ترقی نہیں ہوئی۔جموں و کشمیر میں تین خاندانوں کی حکمرانی چلتی تھی ۔وہاں پنچایتیں کام نہیں کر پاتی تھی۔وزیر اعظم مودی نے 370 کو ہٹا کر کشمیر کی ترقی کے سارے راستے کھولنے کا کام کیا ہے۔

مودی حکومت بنی تو پاکستان میں گھس کر دہشت گردوں کو مارا
گرگرام میں انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امت شاہ نے کہا کہ ہریانہ کھیل کے میدان میں کام کرنے والا معروف صوبہ ہے۔یہاں نئی سپورٹس یونیورسٹی بنانے کا کام بی جے پی نے کیا ہے۔اِز آف ڈوئنگ بزنس میں ہریانہ کو نمبر ایک بنایا ہے۔بی جے پی کی حکومت بننے کے بعد ہمارے بہادر فوجیوں نے پاکستان میں گھس کر ایئر سٹرائیک اور سرجیکل سٹرائیک کو انجام دیا اور دہشت گردوں کو مار گرایا۔

منموہن سنگھ کے منہ سے آہ تک نہ نکلتی تھی
10 سال تک مرکز میں یو پی اے کی حکومت چلی، ان کی حکومت میں پاکستان سے دہشت گرد بھارت میں آکر دہشت گردی پھیلاتے تھے، لیکن منموہن سنگھ کے منہ سے آہ تک نہیں نکلتی تھی۔انہوں نے کہا کہ شہیدوں کے خاندان کے ایک رکن کو ملازمت دینے کا کام کیا ہے۔کھلاڑیوں کو نوکری دینے کا کام کیا اور بغیرخرچی - پرچی کے یہاں کے نوجوانوں کو نوکری دینے کا کام کیا ہے۔ 40 سال تک کانگرس ون رینک ون پنشن کا فائدہ سابق فوجیوں کو نہیں دے رہی تھی۔مودی حکومت نے اپنے پہلی ہی مدت میں ون رینک ون پنشن کا فائدہ بہادر فوجیوں کو دے دیا۔