انٹرنیشنل ڈیسک: امریکہ نے حال ہی میں ایران کے تین حساس جوہری اڈوں فورڈو، نتانز اور اصفہان پر حملے میں ایسے پانچ ہتھیاروں کو تعینات کیا تھا، جن کے بارے میں اب تک کسی کو جانکاری نہیں تھیں۔ اس آپریشن کو 'مڈ نائٹ ہیمر' کا نام دیا گیا، جو تکنیکی کوآرڈینیشن، خفیہ حکمت عملی اور مہلک فائر پاور کی مثال بن گیا۔ وائٹ مین ایئر فورس بیس سے اڑنے والے B-2 اسٹیلتھ بمبار GBU-57 'میسیو آرڈیننس پینیٹریٹر' (MOP) سے لیس تھے۔ امریکی فضائیہ کے ان بمبار طیاروں کو زمینی ریڈار سے بچانے اور اہداف کو کامیابی سے تباہ کرنے کے لیے پانچ ہائی ٹیک ہتھیار بھی پہلے سے تیار رکھے گئے تھے۔ تو آئیے جانتے ہیں ان 5 ہتھیاروں کے بارے میں جو امریکہ کی سب سے بڑی طاقت ہیں۔
1. AGM-88E ایڈوانسڈ اینٹی ریڈی ایشن گائیڈڈ میزائل (AARGM)
سب سے پہلے امریکی لڑاکا طیاروں نے AGM-88E میزائلوں کے ذریعے ایرانی فضائی دفاعی نظام کو ناکارہ بنا دیا۔ یہ میزائل دشمن کے ریڈارز اور زمین سے فضا میں مار کرنے والے نظام کو نشانہ بناتے ہیں۔ وہ Mach 2 سے زیادہ رفتار سے اڑتے ہیں اور F/A-18، F-35A، F-16 اور EA-18 گرولر جیسے ہوائی جہاز سے لانچ کیے جا سکتے ہیں۔

2. ADM-160 Miniature Air-Lunched Decoy (MALD)
ADM-160 ایک جعلی ہوائی جہاز جیسا نظام ہے جو دشمن کے ریڈاروں کو الجھانے کے لیے بنایا گیا ہے۔ اس میں امریکی لڑاکا طیاروں کی جعلی ریڈار تصویر دیکھاتا ہے جس کی وجہ سے دشمن کا فضائی دفاعی نظام اصل ہدف کو نہیں پہچان پا تاہے۔ MALD-J ورڑن میں ریڈار کو جام کرنے کی صلاحیت بھی ہوتی ہے۔

3. AGM-158 جوائنٹ ایئر ٹو سرفیس اسٹینڈ آف میزائل (JASSM)
لاک ہیڈ مارٹن کے تیار کردہ اس اسٹیلتھ کروز میزائل کو آپریشن کے دوران بیک اپ ہتھیار کے طور پر استعمال کیا گیا۔ 926 کلومیٹر اور 1,000 پاو¿نڈ دھماکہ خیز مواد کی رینج کے ساتھ یہ میزائل دشمن کے اہداف کو دور سے نشانہ بنا سکتا ہے۔

4. AGM-154 جوائنٹ اسٹینڈ آف ویپن (JSOW)
Raytheon کی طرف سے تیار کردہ AGM-154 میزائل طویل فاصلے سے دشمن کے ایئر بیس جیسے ڈھانچے کو نشانہ بنانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ اسے F-18 اور دیگر طیاروں سے لانچ کیا جاتا ہے۔ آپریشن کے دوران اسے صرف بیک اپ کے طور پر رکھا گیا تھا کیونکہ ایرانی لڑاکا طیاروں نے اڑان نہیں بھری تھی۔

5. EA-18G Growler: الیکٹرانک وارفیئر کا مہا رتھی
EA-18G Growler، F/A-18 سپر ہارنیٹ کا ایک الیکٹرانک ورڑن، دشمن کے ریڈار اور مواصلاتی نظام کو جام کرنے کے لیے کام کرتا ہے۔ یہ مسلسل الیکٹرانک جنگی مشنوں پر تھا اور B-2 بمباروں کی پرواز کا راستہ 'کلیئر' کرتا رہا۔ یہ AIM-120 اور AGM-88 جیسے میزائلوں سے لیس تھا۔
