نیشنل ڈیسک: امرناتھ یاترا کے دوران ایک اور بڑا حادثہ سامنے آیا ہے۔ جموں و کشمیر کے کولگام ضلع کے کھڈوانی علاقے میں بالتال کی طرف جانے والے امرناتھ یاترا کے قافلے کی تین بسیں آپس میں ٹکرا گئیں۔ اس حادثے میں 10 سے زائد عقیدت مند زخمی ہو گئے۔ تمام زخمیوں کو قریبی اسپتال میں ابتدائی طبی امداد دینے کے بعد اننت ناگ کے گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) ریفر کر دیا گیا۔ ڈاکٹروں کے مطابق تمام مسافروں کی حالت مستحکم ہے اور انہیں معمولی چوٹیں آئی ہیں۔
حادثہ کیسے ہوا؟
حادثہ اتوار کی صبح اس وقت پیش آیا جب امرناتھ یاتریوں کا ایک قافلہ جموں سری نگر قومی شاہراہ پر ٹچلو کراسنگ کے قریب سے گزر رہا تھا۔ جیسے ہی بسیں ضلع کولگام کے کھڈوانی علاقے میں ٹچلو کراسنگ پر پہنچیں تو تین بسیں آپس میں ٹکرا گئیں۔ خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ تصادم بسوں کی تیز رفتاری اور بریک لگانے میں غلطی کی وجہ سے ہوا ہے۔ تاہم حادثے کی اصل وجہ کا پتہ لگایا جا رہا ہے۔
موقع پر افراتفری
حادثے کے بعد موقع پر کہرام مچ گیا۔ مقامی لوگوں اور انتظامیہ کی ٹیم نے فوری طور پر موقع پر پہنچ کر راحت اور بچاو¿ کا کام شروع کیا۔ زخمیوں کو قریبی ہسپتال لے جایا گیا جہاں ابتدائی طبی امداد کے بعد نو افراد کو اننت ناگ کے جی ایم سی ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔
ڈاکٹروں نے دی راحت کی خبر
جی ایم سی اننت ناگ کے ڈاکٹروں نے بتایا کہ زخمیوں کو معمولی چوٹیں آئی ہیں اور ان کی حالت اب مستحکم ہے۔ کسی کو شدید چوٹیں نہیں آئیں۔ ڈاکٹروں کی ٹیم تمام زخمیوں کی مسلسل نگرانی کر رہی ہے اور ضرورت کے مطابق علاج جاری ہے۔
انتظامیہ اور پولیس الرٹ
حادثے کی اطلاع ملتے ہی کولگام پولیس اور مقامی انتظامیہ کے اہلکار موقع پر پہنچ گئے اور معاملے کی چھان بین شروع کی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ حادثے کی وجہ جلد واضح ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ مسافروں کی حفاظت کے لیے تمام ضروری انتظامات کیے جا رہے ہیں اور بسوں کی باقاعدہ چیکنگ بھی کی جا رہی ہے۔
مسافروں کے لیے ایڈوائزری
انتظامیہ نے مسافروں سے اپیل کی ہے کہ سفر کے دوران مکمل احتیاط برتیں اور ٹریفک قوانین پر عمل کریں۔ اس بات کو بھی یقینی بنائیں کہ ڈرائیوروں کے پاس ایک درست لائسنس ہو اور مقررہ رفتار کی حد پر عمل کریں۔