گیجٹ ڈیسک: گوگل پر امریکی طالب علموں کی جاسوسی کا الزام لگا ہے۔ امریکہ کی ریاست نیو میکسیکو کے اٹارنی جنرل نے الزام لگاتے ہوئے کہا ہے کہ گوگل غیر قانونی طریقے سے اسکول کے بچوں کی ذاتی معلومات اکٹھا رہی ہے۔ گوگل پتہ لگا رہی ہے کہ بچے کس ویب سائٹ کو زیادہ دیکھتے ہیں۔ ان کے پسندیدہ ویڈیو کون سے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کے کنٹیکٹ لسٹ اور پاس ورڈ کے بارے میں بھی معلومات جٹائی جا رہی ہے۔ اسی لئے کمپنی کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
امریکہ کی ریاست نیو میکسیکو کے اٹارنی جنرل ہیکٹر بلڈرس کے مطابق گوگل نے تعلیم کے لئے نیو میکسیکو میں 60 فیصد سے زیادہ طالب علموں کروم بک اور جی سوٹ سہولت مفت دی تھی، جس میں جی میل، کیلنڈر، ڈرائیو اوردستاویزات جیسی سہولات ملتی ہیں۔ مقدمے میں کہا گیا ہے کہ گوگل نے بچوں کے آن لائن پرائیویسی پروٹیکشن ایکٹ قانون کی خلاف ورزی کر کاروباری مقصد کے لئے ان کا ڈیٹا جمع کیا ہے۔
گوگل کی صفائی
گوگل ترجمان جوس کاسٹانیڈ نے الزامات کو حقائق پرطور پر مبنی غلط بتایا ۔ن کا کہنا ہے کہ ہم بنیادی اور ثانوی طالب علموں کی معلومات اشتہارات کے لئے نہیں جٹتے ہیں۔