National News

ایئرانڈیا کی واشنگٹن جارہی فلائٹ میں خرابی، تھم گئی سینکڑوں مسافروں کی سانسیں

ایئرانڈیا کی واشنگٹن جارہی فلائٹ میں خرابی، تھم گئی سینکڑوں مسافروں کی سانسیں

انٹرنیشنل ڈیسک: دہلی سے امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی جانے والی ایئر انڈیا کی پرواز AI-103 کو تکنیکی وجوہات کے باعث درمیانی راستے ویانا(آسٹریا)میں ہنگامی لینڈنگ کرنا پڑی۔ یہ تعطل ایک طے شدہ ایندھن بھرنے کے  مقررہ وقفے (اسٹاپ )کے دوران پیش آیا، جب ہوائی جہاز کے جانچ میں  ' ایکسٹینڈیڈ مینٹینینس ٹاسک' ( توسیع شدہ دیکھ بھال کے کام) کی ضرورت کا انکشاف ہوا۔ ایئر انڈیا کی طرف سے جاری کردہ ایک سرکاری بیان میں کہا گیا ہے کہ "ویانا میں طے شدہ ایندھن کے سٹاپ کے دوران، ایک ہنگامی دیکھ بھال کے کام کا پتہ چلا، جس کے بعد مسافروں کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے طیارے کو روک دیا گیا اور تمام مسافروں کو بحفاظت اتار لیا گیا"۔
ایئر انڈیا کے ترجمان نے بتایا کہ 2 جولائی کو دہلی سے روانہ ہونے والی پرواز کو ویانا میں ایندھن بھرنے کے لیے روک دیا گیا تھا۔ ایندھن بھرنے کے وقت توسیع شدہ دیکھ بھال کے کام کے دوران، طیارے میں ایک سنگین خرابی کا پتہ چلا جسے فوری طور پر درست نہیں کیا جا سکا۔ لہذا، مسافروں کی حفاظت کو ترجیح دیتے ہوئے، ایئر لائن نے یہاں پرواز منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔
مسافروں کے لیے متبادل انتظامات اور رقم کی واپسی
واشنگٹن ڈی سی جانے والے تمام مسافروں کو ویانا میں بحفاظت اتار لیا گیا۔ 
جن مسافروں کے پاس قانونی  شینگن ویزا یا ویزا فری داخلے کا حق تھا انہیں ویانا میں ہوٹل میں رہائش فراہم کی گئی تھی۔  جن مسافروں کے پاس داخلے کے اجازت نامے نہیں تھی،  ان کے لئے آسٹریا کی امیگریشن اور سیکیورٹی ایجنسیوں سے کلیئرنس  م لنے تک  ہوائی اڈے پر ٹھہرنے کا انتظام کیا گیا ۔
ایئر انڈیا نے مسافروں کو واشنگٹن کے لیے متبادل پروازوں پر دوبارہ بک کرایا اور مکمل رقم کی واپسی کا اختیار بھی پیش کیا۔ مزید برآں، واشنگٹن ڈی سی سے دہلی واپسی کی پرواز AI-104 بھی منسوخ کر دی گئی۔ اس پرواز کے مسافروں کو بھی دیگر دستیاب پروازوں میں منتقل کر دیا گیا اور انہیں ان کی ترجیح کے مطابق رقم واپس دی گئی۔ ایئر انڈیا نے کہا، "ہمیں تکلیف پر افسوس ہے، لیکن مسافروں اور عملے کی حفاظت ہماری اولین ترجیح ہے۔ یہ فیصلہ پرواز سے پہلے کے حفاظتی طریقہ کار کے حصے کے طور پر لیا گیا ہے۔
بتادیں کہ ایئر انڈیا اور اس کی ذیلی کمپنی ایئر انڈیا ایکسپریس روزانہ 1100 سے زیادہ پروازیں چلاتی ہے، جس میں اوسطا 1.5 لاکھ مسافر سفر کرتے ہیں۔ ایئر لائن نے تسلیم کیا کہ اسے حالیہ دنوں میں چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا ہے جن میں فضائی حدود کی پابندیاں، یورپ اور مشرقی ایشیا میں ہوائی اڈوں پر پابندی اور ہوائی ٹریفک کی بھیڑ شامل ہیں۔ اس کی وجہ سے، ایئر انڈیا نے پہلے ہی اعلان کیا تھا کہ وہ رضاکارانہ طور پر اپنی پروازوں کی پری فلائٹ چیکنگ کو مزید سخت بنائے گی اور کچھ خدمات کو عارضی طور پر کم کر دیا جائے گا۔
 



Comments


Scroll to Top