National News

سماجی کارکن اور سابق آئی اے ایس آفیسر بولے - شہریت  ترمیمی بل پاس ہوا تو مسلم بن جاؤں گا

سماجی کارکن اور سابق آئی اے ایس آفیسر بولے - شہریت  ترمیمی بل پاس ہوا تو مسلم بن جاؤں گا

لوک سبھا میں پیر  کی دیر رات شہریت ترمیمی  بل پاس ہو گیا۔اس بل کو قانون بنانے کے لئے راجیہ سبھا سے بھی پاس کرانا ہوگا۔شہریت ترمیمی بل میں بنگلہ دیش، پاکستان اور افغانستان کے ہندو، جین، عیسائی، سکھ، بدھ مت اور پارسی کمیونٹی کو ہندوستانی شہریت دینے کی بات کہی گئی ہے، جبکہ بل سے مسلم باہر ہیں۔اسی کو لے کر بل کی مخالفت ہو رہی ہے۔اس بل پر ہیومن رائٹس کارکن اور سابق آئی اے ایس آفیسر ہرش مندر نے بھی  مخالفت کی ہے۔

PunjabKesari

https://twitter.com/harsh_mander/status/1204228615006609409
سماجی کارکن ہرش مندر نے ٹویٹ کرکے کہا کہ ' اگر سی اے بی (شہریت ترمیمی بل) پاس ہوا تو یہ میری  سول نافرمانی ہوگی ۔میں سرکاری طور پر مسلم بن جاؤں گا۔میں این آر سی  کے لئے کوئی بھی دستاویز دینے سے انکار کر دوں گا۔میں مطالبہ کروں گا کہ مجھے وہی سزا دی جائے جو بغیر دستاویز والے مسلمانوں کو ملے گی ۔ڈٹینشن سینٹر اور شہریت کو واپس لئے جانے کی سزا۔مسلم بننے اور این آر سی  کے لئے دستاویز نہیں دینے کی اپیل کرنے والا ہرش مندر کا ٹویٹ سوشل میڈیا پر وائرل ہو گیا۔ان کے ٹو یٹ8 گھنٹے میں 4 ہزار سے زائد بار ری ٹویٹ کیا گیا۔تاہم، کافی لوگوں نے ان کی اپیل کی مخالفت بھی کی ہے۔

PunjabKesari
ایک انٹرویو میں مندر نے یہ بھی کہا کہ شہریت ترمیمی بل اور  این آر سی  بٹوارے کی یادوں اور تکلیفوں کو دوبارہ سامنے لا دیں گی۔مندر کا الزام ہے کہ بی جے پی صرف مسلمانوں کے لئے اینارسی لا رہی ہے، کیونکہ دوسرے مذہب کے لوگوں کو وہ کیب( شہریت ترمیمی  بل )کے ذریعے بچانے جا رہی ہے۔
بتا دیں کہ پیر کو قریب 7 گھنٹے شدید ترین بحث کے بعد لوک سبھا سے شہریت ترمیمی  بل پاس ہو گیا۔ 311 لوگوں نے بل کے حق میں ووٹ دیا، جبکہ صرف 80 لوگوں نے بل کی مخالفت میں ووٹ دیئے اب اس بل کو مرکزی حکومت راجیہ سبھا سے پاس کرانے کی کوشش کرے گی۔



Comments


Scroll to Top