انٹرنیشنل ڈیسک : میکسیکو میں پیر کے روز ایک خوفناک حادثے نے درجنوں خاندانوں کی زندگیوں کو ہلا کر رکھ دیا ۔ ایک ڈبل ڈیکر بس اور تیز رفتار مال گاڑی کی شدید ٹکر میں 10 افراد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے، جبکہ 40 سے زائد افراد شدید زخمی ہو گئے۔ یہ حادثہ دارالحکومت میکسیکو سٹی سے تقریبا 130 کلومیٹر دور اٹلا کومولکو کے صنعتی علاقے میں ہوا جہاں ایک فیکٹری کے قریب یہ دل دہلا دینے والی ٹکر پیش آئی
حادثہ کیسے ہوا
عینی شاہدین اور وائرل ویڈیوز کے مطابق حادثے کے وقت علاقے میں شدید ٹریفک جام تھا ریلوے کراسنگ پر کئی گاڑیاں آہستہ آہستہ پٹری پار کر رہی تھیں اسی دوران ڈبل ڈیکر بس بھی پٹری پر پھنس گئی اس سے پہلے کہ بس آگے بڑھ پاتی ایک تیز رفتار مال گاڑی نے اسے زوردار ٹکر مار دی۔ ٹکر اتنی شدید تھی کہ بس کے پرخچے اڑ گئے اور وہ کئی حصوں میں بٹ گئی۔
https://x.com/voice_republika/status/1965235005153837403
ریسکیو اور امدادی کارروائیاں
حادثے کی اطلاع ملتے ہی مقامی پولیس فائر بریگیڈ اور سول ڈیفنس کی ٹیمیں موقع پر پہنچ گئیں ۔ زخمیوں کو فوری طور پر نزدیکی ہسپتالوں میں داخل کرایا گیا میکسیکو کی سول ڈیفنس ایجنسی نے سوشل میڈیا پر اس واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ 41 زخمیوں کا علاج جاری ہے اور کچھ کی حالت نازک بنی ہوئی ہے۔
ذمہ دار کون
حادثے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں لیکن ابھی تک یہ واضح نہیں ہو سکا ہے کہ غلطی بس ڈرائیور کی تھی ریلوے کراسنگ کی سکیورٹی میں کوتاہی ہوئی یا ٹرین ڈرائیور نے سگنل کو نظر انداز کیا فی الحال مقامی انتظامیہ نے سکیورٹی نظام کا جائزہ لینے کے احکامات جاری کیے ہیں
بس اور ٹرین کمپنی کا ردعمل
بس آپریٹر نے فی الحال واقعے پر کسی بھی قسم کا بیان دینے سے انکار کر دیا ہے۔ وہیں ٹرین چلانے والی کینیڈین پیسیفک کنساس سٹی آف میکسیکو کمپنی نے حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے ہلاک شدگان کے لیے افسوس کا اظہار کیا ہے۔
وائرل ویڈیو سے کھلا راز
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ایک ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بس پٹری کے درمیان میں پھنسی ہوئی تھی اور چاروں طرف ٹریفک رکا ہوا تھا۔ ٹرین بہت تیز رفتاری سے آ رہی تھی اور بریک لگانے سے پہلے ہی اس نے بس کو ٹکر مار دی۔ یہ ویڈیو حادثے کی ہولناکی کو ظاہر کر رہا ہے اور انتظامیہ کی لاپرواہی پر بھی سوال اٹھا رہا ہے ۔ حادثے کے بعد اٹلا کومولکو اور آس پاس کے علاقوں میں سوگ کی فضا ہے ۔ مقامی رہائشیوں نے حادثے میں جاں بحق افراد کے لیے شمع روشن کرنے کی تقاریب اور دعائیہ اجتماعات شروع کر دیے ہیں۔