ہاتھرس: اترپردیش کے ہاتھرس ضلع سے ایک دل دہلا دینے والا معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں بدھ کی صبح سے لاپتہ چھ سالہ بچی کی لاش کنویں سے بوری میں ملی۔ اس کے ہاتھ پاؤں اور منہ بندھے ہوئے تھے۔ پولیس نے لاش کو تحویل میں لے کر تفتیش شروع کردی اور لڑکی کی موت سے متعلق بڑا انکشاف ہوا ہے۔ لڑکی کو اس کی خالہ اور عاشق نے مل کر قتل کیا۔ پوسٹ مارٹم رپورٹ میں گلا دبانے کی تصدیق ہوئی ہے۔
جانئے کیوں کیا گیاقتل ؟
پولیس نے اس معاملے میں ملزم خاتون کو گرفتار کر لیا تھا۔ پوچھ گچھ میں انکشاف ہوا کہ 30 سالہ خاتون کے 17 سالہ لڑکے کے ساتھ محبت تھی۔ پولیس کی پوچھ گچھ کے دوران اس نے اعتراف کیا کہ اس کے 17 سالہ لڑکے کے ساتھ تقریبا تین ماہ سے تعلقات تھے۔ واقعہ کے دن جب اس کا شوہر اور ساس گھر سے باہر تھے۔ پھر اس نے لڑکے کو اپنے گھر بلایا۔ جب وہ دونوں قابل اعتراض حالت میں تھے تو لڑکی ان کے پاس آئی۔ لڑکی نے انہیں دیکھا۔ وارننگ کے باوجود اس نے کہا کہ وہ اپنے والد کو بتائے گی۔ اس کے بعد دونوں نے اسے قتل کر دیا۔
کنویں سے بوری میں بند لڑکی کی لاش ملی۔ یہ پورا واقعہ ضلع کے سکندر را تھانہ علاقے کے گاں ما چریال کا ہے۔ پولیس نے جانکاری دیتے ہوئے بتایا کہ بدھ کو گاں مو چریال کے شری کرشنا عرف سوامی کے گھر پر ایک پروگرام چل رہا تھا۔ صبح تقریبا 10 بجے ان کی چھ سالہ بیٹی اروی گھر کے باہر کھیل رہی تھی جب وہ غائب ہو گئی۔ اسے بہت تلاش کیا گیا۔ تلاش کے دوران دوپہر تقریبا ڈیڑھ بجے اس کی لاش گاں کے بیچ میں ایک کنویں میں جوٹ کی بوری میں ملی۔ اس کے گلے میں تولیہ بھی بندھا ہوا تھا۔