Latest News

کیا نئے سال پر بند ہوجائیں گے 2000 کے نوٹ؟جانیں کیا بولی مودی حکومت

کیا نئے سال پر بند ہوجائیں گے 2000 کے نوٹ؟جانیں کیا بولی مودی حکومت

نئی دہلی: سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہورہا ہے کہ  31 دسمبر کے بعد 2000  روپے کے نوٹ بند ہونے جا رہے ہیں۔ یہ خبر ایسی ہے جس کو سن کر  ہر کوئی حیران ہے ۔ وائرل خبروں میں کہا جا رہا ہے کہ  دوہزار روپے کے نوٹ بند ہوجائیں گے اور اس کی جگہ 1000 روپے کے نوٹ جاری کئے جائیں گے ۔ 
حکومت نے منگل کو ان قیاس آرائیوں کو مسترد کر دیا کہ2000 روپے کے نوٹ بند ہونے جا رہے ہیں۔ منگل کو راجیہ سبھا میں  ایس پی کے  وشمبھر پرساد نشاد نے کہا کہ 2000 روپے کا نوٹ چلائے جانے سے کالا دھن بڑھا ہے۔انہوں نے سوال کیا کہ ملک کے لوگوں میں بھرم ہے کہ کیا 2000 روپے کے نوٹ بند ہونے جا رہے ہیں اور اس کی جگہ1000 روپے کے نوٹ  چالو کئے جا رہے ہیں۔

PunjabKesari
 اس پر مملکتی وزیر خزانہ انوراگ ٹھاکر نے تمام قیاس آرائیوں کو مسترد کرتے ہوئے  کہا کہ حقیقی احساس اب باہر آیا ہے ، یہ جو فکر ظاہر کی گئی ہے ، مجھے لگتا ہے کہ آپ ایسی فکر نہیں کریں۔انہوں نے کہ  2000 روپے کا نوٹ جس فی الحال چلن میں ہے اس طرح آگے بھی رہے گا ، اس کو بند کرنے کی ابھی کوئی ضرورت نہیں ہے۔
وقفہ سوالات  میں ہی مختلف اضافی سوالات کے جواب میں ٹھاکر نے نوٹ بندی کو ملک کی معیشت کے لئے فائدہ مند فیصلہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف کرنسی کی مقدار بڑھی ہے بلکہ جعلی کرنسی پر بھی روک لگی ہے۔ساتھ ہی ڈیجیٹل ادائیگی میں اضافے  سے نوٹوں کے آپریٹنگ کو کم کرنے میں کامیابی ملی ہے۔ مملکتی وزیر خزانہ  ٹھاکر نے نوٹ بندی کے فیصلے کے اثرات سے منسلک ایک ضمیمہ سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت نے آٹھ نومبر 2016 کو پانچ وجوہات کی بنا پر 1000 اور 500 روپے کے نوٹ کے  چلن کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

PunjabKesari
ٹھاکر نے کہا کہ کالے دھن کو ختم کرنے، جعلی نوٹ کے مسئلے سے نمٹنے، دہشت گردی کی فنانسنگ کی جڑ پر حملہ کرنے، غیر رسمی معیشت کو رسمی معیشت میں بدلنے اور بھارت کو کم نقد والی معیشت بنانے کیلئے ڈیجیٹل کو فروغ دینے کے مقصد سے یہ فیصلہ کیا گیا تھا۔



Comments


Scroll to Top