اسلام آباد : پاکستان کے دارالحکومت کراچی میں ایک 14 سالہ عیسائی لڑکی کا پہلے اغوا کیا گیا اور پھر اس کا مذہب تبدیل کرا کر اس کی شادی اغواکار سے ہی کرا دی گئی۔یہ معلومات پاکستان کی صحافی نائلہ عنایت نے اپنے ٹویٹر ہینڈل پر دی ہے۔ انہوں نے لکھا کہ '' کراچی کی 14 سالہ عیسائی لڑکی ہما یونس کو اغوا کر جبراً اسلام قبول کروایا گیا اور اس کے بعد اس کی شادی اغوا کار عبدالجبار سے کرا دی گئی''۔
https://twitter.com/nailainayat/status/1204401947912081409?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1204401947912081409&ref_url=https%3A%2F%2Fwww.punjabkesari.in%2Finternational%2Fnews%2F14-year-old-christian-girl-kidnapped-forced-to--marry--muslim-1095537 آٹھویں جماعت کی طالبہ ہما کو ڈیرہ غازی خان منتقل کر دیا گیا اور اس کے تبدیلی مذہب / شادی کے کاغذات اس کے والدین کو بھیج دئیے گئے۔ صحافی نائلہ عنایت نے لکھاکہ ''ایک عدالت میں پیشی کے بعد ہما کی ماں نگینہ یونس نے پوچھا، کیا عیسائی ماں کو اپنی بیٹیوں کو ذبح کرنا چاہئے۔کیا پاکستان میں تبدیلی مذہب اور اغوا ان کی قسمت ہے؟ انہوں نے مدد کے لئے پاکستان کے وزیر اعظم عمران خان، حزب اختلاف کے رہنما بلاول بھٹو اور فوج کے سربراہ سے فریاد کی ہے۔ غور طلب ہے گزشتہ چند دنوں کے اندر اندر پاکستان میں اقلیتوں کے ساتھ ظلم کے کئی معاملے سامنے آئے ہیں۔
27k
98k