نیشنل ڈیسک: حکومت ہند نے آیوش نظام کو فروغ دینے اور غیر ملکی شہریوں کو ہندوستانی روایتی طبی نظام کے تحت علاج فراہم کرنے کے لیے کئی اہم اقدامات کیے ہیں۔ اس کے تحت بیرون ملک سے آیوش طریقوں کے تحت علاج کے لیے آنے والے لوگوں کے لیے ویزا کا ایک نیا زمرہ بنایا گیا ہے۔ آیوش کے وزیر مملکت (آزادانہ چارج) پرتاپراو جادھو نے منگل کو راجیہ سبھا میں ایک تحریری جواب میں اس معاملے سے متعلق اہم معلومات دیں۔
آیوش ویزا زمرہ کی شروعات
حکومت ہند نے 27 جولائی 2023 کو آیوش سسٹمز آف میڈیسن کے تحت علاج کے خواہاں غیر ملکیوں کے لیے ویزا کا ایک نیا زمرے کی شروعات کی تھی۔ اس نئے زمرے میں چار ذیلی زمرے بنائے گئے ہیں:
1. آیوش ویزا: یہ ویزا ان غیر ملکیوں کو دیا جاتا ہے جن کا مقصد صرف آیوش میڈیکل سسٹم کے ذریعے علاج کروانا ہے۔ اس میں، آیوروید، یونانی، ہومیوپیتھی اور سدھا جیسے روایتی طبی نظاموں کے علاج کو ترجیح دی جاتی ہے۔
2. آیوش اٹینڈنٹ ویزا: یہ ویزا ان لوگوں کے ساتھیوں یا معاونین کو دیا جاتا ہے جو آیوش میڈیکل سسٹم کے ذریعے علاج کے لیے آتے ہیں۔
3. ای آیوش ویزا: یہ ویزا ڈیجیٹل میڈیم کے ذریعے جاری کیا جاتا ہے، جو غیر ملکیوں کے لیے اس عمل کو آسان اور تیز بناتا ہے۔ ای-آیوش ویزا کے تحت، غیر ملکی شہری ہندوستانی سفارت خانے کا دورہ کیے بغیر آن لائن ویزا کے لیے درخواست دے سکتے ہیں۔
4. ای-آیوش اٹینڈنٹ ویزا: ای-آیوش ویزا کی طرح، یہ ویزا حاضرین کو آن لائن میڈیم کے ذریعے دیا جاتا ہے۔
وزیر مملکت برائے آیوش جادھو نے یہ بھی بتایا کہ 4 دسمبر تک کل 123 ریگولر آیوش ویزا، 221 ای-آیوش ویزا، اور 17 ای-آیوش اٹینڈنٹ ویزا جاری کیے گئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار ہندوستان میں طبی سیاحت کے بڑھتے ہوئے رجحان اور طبی علاج کے آیوش نظام کی طرف بیرون ملک سے بڑھتی ہوئی دلچسپی کی عکاسی کرتے ہیں۔
ہندوستان میں طبی سیاحت کوفروغ
حکومت نے ہندوستان میں میڈیکل ویلیو ٹریول (MVT) کو فروغ دینے کے لیے کئی اقدامات کیے ہیں۔ حکومت کا مقصد ہندوستان کو طبی سیاحت کے لیے ایک اہم مقام بنانا ہے۔ اس مقصد کے لیے صحت اور خاندانی بہبود کی وزارت نے ایڈوانٹیج ہیلتھ کیئر انڈیا کے نام سے ایک پورٹل شروع کیا ہے۔ یہ پورٹل بیرون ملک سے علاج کے لیے آنے والے مریضوں کے لیے ایک ون اسٹاپ معلوماتی پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔ اس پورٹل کے ذریعے غیر ملکیوں کو ہندوستان میں طبی علاج کے مختلف اختیارات کے بارے میں معلومات حاصل ہوں گی۔ اس پورٹل کا مقصد ہندوستان میں طبی علاج حاصل کرنے کے خواہشمند غیر ملکیوں کو ایک جگہ پر تمام ضروری معلومات فراہم کرنا ہے، جیسے کہ ہسپتالوں، کلینکوں، ڈاکٹروں اور علاج کے اخراجات کے بارے میں معلومات۔ اس کے ذریعے حکومت نے ہندوستانی طبی نظام کو عالمی سطح پر فروغ دینے کی کوشش کی ہے۔
آیوش میڈیکل ویلیو ٹریول سمٹ 2024
طبی سیاحت کو فروغ دینے اور عالمی سطح پر آیوش کے طریقوں کو فروغ دینے کے مقصد کے ساتھ، ستمبر 2023 میں ممبئی میں آیوش میڈیکل ویلیو ٹریول سمٹ 2024 کا انعقاد کیا گیا۔ اس سمٹ کا موضوع تھا آیوش میں عالمی اتحاد: طبی قدر کے سفر کے ذریعے صحت اور تندرستی کو تبدیل کرنا۔ اس سربراہی اجلاس میں آیوش نظام طب کے پریکٹیشنرز اور طبی ماہرین نے تبادلہ خیال کیا اور اس بات کی وضاحت کی کہ روایتی ہندوستانی طبی نظام کو جدید صحت کی دیکھ بھال کی خدمات کے ساتھ کس طرح مربوط کیا جا سکتا ہے۔ اس سمٹ نے دنیا بھر سے طبی ماہرین، آیوش پریکٹیشنرز اور صحت کی صنعت کے نمائندوں کو اکٹھا کیا، اور عالمی سطح پر آیوش کے طریقوں کو فروغ دینے کے لیے مختلف پہلوو¿ں پر تبادلہ خیال کیا۔ اس کے ذریعے ہندوستان کو عالمی طبی سیاحتی مرکز بنانے کی سمت میں اقدام اٹھائے گئے ہیں۔
آیوش طبی نظام کو فروغ دینے کے لیے نئی حکمت عملی
وزارت صحت نے ملک بھر میں آیوش نظام ادویات کو فروغ دینے کے لیے کئی دیگر اسکیمیں شروع کی ہیں۔ حکومت نے پرائمری ہیلتھ سینٹرز (PHC)، کمیونٹی ہیلتھ سینٹرز (CHC) اور ڈسٹرکٹ ہسپتالوں (DH) میں آیوش طبی طریقوں کے ہم آہنگی کی حکمت عملی اپنائی ہے۔ اس کے تحت، ان مراکز پر آیوش ڈاکٹروں کی تقرری کی گئی ہے، تاکہ مریض ایک ہی جگہ پر مختلف طبی طریقوں کے فوائد حاصل کر سکیں۔ اس اقدام کا مقصد ہندوستان میں آیوش نظام کو زیادہ مقبول بنانا ہے، تاکہ لوگ روایتی طبی نظاموں کے فوائد کو سمجھ سکیں اور ان کا استعمال کرسکیں۔ یہ حکمت عملی مریضوں کو ایک ہی مرکز میں ہر قسم کے طبی علاج کے اختیارات فراہم کرے گی، ان کے صحت کی دیکھ بھال کا تجربہ بہتر ہو گا۔
آیوش ویزا، میڈیکل ویلیو ٹریول پورٹل، اور آیوش سے متعلق دیگر اقدامات کے ذریعے طبی سیاحت کو فروغ دینے کی سمت میں حکومت ہند کی طرف سے اہم قدم اٹھائے گئے ہیں۔ یہ اقدامات نہ صرف آیوش کے طریقوں کو فروغ دیں گے بلکہ طبی سیاحت کے میدان میں ہندوستان کو ایک اہم مقام بنانے میں بھی مدد کریں گے۔ حکومت کا یہ اقدام بلاشبہ ہندوستان میں آیوش نظام طب کو عالمی سطح پر فروغ دینے کے لیے ایک اہم قدم ہے، جو آیوروید، یونانی، ہومیوپیتھی اور سدھا جیسے روایتی طبی نظاموں کو مزید آگے بڑھائے گا۔