Latest News

INSTC  کو پھر سے شروع کیا گیا ، روس نے ایران کے راستے ہندوستان کے لئے بھیجا مال

INSTC  کو پھر سے شروع کیا گیا ، روس نے ایران کے راستے ہندوستان کے لئے بھیجا مال

انٹرنیشنل ڈیسک: بھارت اور ایران ایک بار پھر چابہار بندرگاہ کے حوالے سے سرگرم ہو گئے ہیں۔ وہ بین الاقوامی نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹ کوریڈور (INSTC) کے راستے پر نظر رکھے ہوئے ہیں جس کے ذریعے روس ، یورپ اور وسطی ایشیا کی منڈیوں تک رسائی حاصل کی جا سکتی ہے۔ بھارت ایک بار پھر INSTC کے حوالے سے سرگرم ہو گیا ہے۔ بھارت اس کے ذریعے روس سے سامان کی ترسیل کے وقت کو کم کرنا چاہتا ہے۔ بلوم برگ کی ایک رپورٹ کے مطابق روسی سامان ایران کے راستے بھارت لایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق ایران کی  شپنگ کمپنی کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ روسی سامان کی پہلی کھیپ نئے راستے سے ہندوستان بھیجی گئی ہے۔ ایران اور بھارت نئے بین الاقوامی تجارتی راستے کے ذریعے روس کے ساتھ تجارت بڑھانے کے لیے نئے سرے سے کام کر رہے ہیں۔ منی کنٹرول کی رپورٹ کے مطابق اس مسئلے پر ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان کے دہلی کے دورے کے دوران تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزارت خارجہ کے عہدیداروں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک بار پھر INSTC کی صلاحیت پر غور کر رہے ہیں۔ بھارت روس ، یورپ اور وسطی ایشیائی منڈیوں تک پہنچ بنانے کے لئے یہ 7200 کلومیٹر طویل راستہ اختیار کرنے کا  منصوبہ ہے  اور تجارتی ترسیل کے لیے ان مقامات تک پہنچنے میں وقت کو کم کیا جائے  گا۔
INSTC کیا ہے؟
INSTC ایک  7200 کلومیٹر طویل زمینی اور سمندری راستہ ہے۔ اس راستے میں ریل ، سڑک اور سمندری راستہ شامل ہے۔ اس راستے میں روس سے زمینی راستے سے چابہار بندرگاہ پر سامان لایا جائے گا۔ اس کے بعد سامان سمندر کے ذریعے بھارت لایا جائے گا۔ اس راستے کے ذریعے بھارت روس ، ایران ، وسطی ایشیا اور یورپ سے براہ راست جڑے گا۔ اس سے کاروبار کو فروغ ملے گا۔ یہ نیٹ ورک یورپ اور جنوبی ایشیا میں تجارتی تعلقات کو مضبوط کرے گا۔ INSTC کا داخلی مقام روس میں Astraken ہے۔
 اس نئے راستے کے شروع ہونے سے بھارت کو یوریشیا تک براہ راست رسائی حاصل ہو جائے گی۔ سامان کی نقل و حرکت میں وقت اور قیمت کم ہو جائے گی۔ اسی سوچ کے تحت انٹرنیشنل نارتھ ساؤتھ ٹرانسپورٹیشن کوریڈور (INSTC) منصوبہ بنایا گیا تھا۔ بھارت ، روس اور ایران نے سینٹ پیٹرز برگ میں سال 2000 میں اس منصوبے کو شروع کرنے کا منصوبہ بنایا تھا۔ ان تین ممالک کے علاوہ اس میں مزید 10 ممالک شامل ہیں۔ آذربائیجان ، آرمینیا ، قازقستان ، کرغزستان ، تاجکستان ، ترکی ، یوکرین ، بیلاروس ، عمان اور شام شامل ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top